پنجاب میں بلدیاتی انتخابات کیلیے کاغذات نامزدگی کا اجرا شروع، مقناطیسی سیاہی استعمال نہیں ہوگی

نمائندہ ایکسپریس / خبر ایجنسیاں  ہفتہ 21 دسمبر 2013
دستی پمفلٹ 9بائی 6 انچ سے زیادہ نہیں ہو گا، امیدوار جلسے جلوس نہیں نکال سکیں گے صرف کارنر میٹنگ کی اجازت دی گئی ہے، فوٹو : فائل

دستی پمفلٹ 9بائی 6 انچ سے زیادہ نہیں ہو گا، امیدوار جلسے جلوس نہیں نکال سکیں گے صرف کارنر میٹنگ کی اجازت دی گئی ہے، فوٹو : فائل

لاہور: پنجاب میں بلدیاتی انتخابات کے لیے کاغذات نامزدگی کے اجرا کا سلسلہ شروع ہو گیا، انتخابی معرکے کیلیے نامزدگی فارم لینے والے امیدواروں کا رش لگ گیا۔

36 ڈسٹرکٹ ریٹرننگ آفیسرز اور 691ریٹرننگ آفیسرز تعینات کر دیے گئے، امیدواروں کیلیے ضابطہ اخلاق جاری کر دیا گیا جبکہ الیکشن کمشنر پنجاب محبوب انور نے کہا ہے کہ صوبہ میں 30جنوری کو ہونیوالے بلدیاتی انتخابات میں مقناطیسی سیاہی کے بجائے پی سی ایس آئی آر کے تیار کردہ خصوصی سیاہی والے پیڈ استعمال کئے جائینگے۔ تفصیلات کے مطابق پنجاب میں30جنوری کو ہونے والے بلدیاتی انتخابات کے سلسلے میں کاغذات نامزدگی کے اجرا کا سلسلہ شروع ہو گیا۔ لاہور سمیت پنجاب بھر میں بلدیاتی انتخابات کیلیے امیدوار اپنے متعلقہ ریٹرننگ آفیسرز کے دفاتر سے کاغذات نامزدگی حاصل کر رہے ہیں۔ الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ نامزدگی فارم اردو میں بھی چھاپے گئے ہیں،جن میں ختم نبوت کا کالم بھی شامل کیا گیا ہے۔ 45لاکھ سے زائد کاغذات نامزدگی چھاپے گئے ہیں۔ الیکشن کمشنر پنجاب محبوب انور نے کہا کہ امیدواروں کیلیے سیکیورٹی فیس 2 سے 20ہزار روپے مقرر کی گئی ہے،جبکہ انتخابی اخراجات کی حد 20ہزار سے 2 لاکھ روپے تک ہوگی۔کوئی بھی سرکاری عہدیدار انتخابی مہم میں حصہ نہیں لے سکے گا۔ تشہری مہم پر بھی کڑی پابندی رکھی گئی ہے۔

 photo 1_zps969d1557.jpg

پوسٹر کا سائز دو بائی تین فٹ ، ہورڈنگ 3 بائی 5 فٹ بینر 3 بائے 9فٹ سے زیادہ نہیں رکھا جائے گا جبکہ دستی پمفلٹ9 بائی 6 انچ سے زیادہ نہیں ہوگا۔ امیدوار جلسے جلوس نہیں نکال سکیں گے صرف کارنر میٹنگ کی اجازت دی گئی ہے۔ دہری شہریت رکھنے والوں پر انتخابات میں حصہ لینے پرپابندی ہوگی۔ کاغذات نامزدگی کی وصولی 22سے 27دسمبر تک جاری رہے گی۔ انتخابی مہم کے دوران اسلحہ لہرانے اور فائرنگ کرنے کی اجازت نہیں ہو گی۔ صوبائی الیکشن کمشنر نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب کی143 تحصیلوں اور9 ڈویژنوں کو4028 یونین کونسلوں میں تبدیل کیا گیا ہے۔30جنوری کو ہونے والے الیکشن میں مقناطیسی سیاسی کی بجائے پی سی ایس آْئی آر اورنادرا کی مشاورت سے مخصوص سیاہی استعمال ہو گی۔ پنجاب کی بیوروکریسی پر مکمل یقین ہے کہ وہ غیر جانبدار اورمنصفانہ الیکشن کروائے گی۔ پنجاب میں منتخب ممبران کی تعداد51881 ہوگی چیرمین وائس چیرمین اکھٹے الیکشن لڑیں گے۔ جنرل سیٹس پر براہ راست الیکشن ہوں گے۔ انھوں نے بتایا کے پنجاب کے36 اضلاع کیلیے143 کمیٹیاں بنائی گئی ہیں جو اعتراضات کیلئے کام کریں گی اورتمام ڈی او آر کو پابند کردیا گیا ہے کہ وہ امیدواروں سے39 شقوں پر عملدرآمد کروائیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔