بلند فشار خون خاموش قاتل، بلڈ پریشر اعضا متاثر کر کے معذور بنا سکتا ہے، ماہرین طب

اسٹاف رپورٹر  منگل 20 اکتوبر 2020
کارڈیولوجی وارڈکو9کروڑکی کیتھ مشین جلدفراہم کی جائیگی،ایم ایس سول اسپتال،ڈاؤمیں سیمینارسے ماہرین طلب کاخطاب

کارڈیولوجی وارڈکو9کروڑکی کیتھ مشین جلدفراہم کی جائیگی،ایم ایس سول اسپتال،ڈاؤمیں سیمینارسے ماہرین طلب کاخطاب

 کراچی:  بلڈپریشر ایک ایسا خاموش قاتل ہے جس سے آپ کی زندگی کو خطرہ لاحق ہوتا ہے بلکہ یہ آپ کے بعض جسمانی اعضا کو متاثر کرکے عمر بھر کے لیے معذور بناسکتا ہے۔

اپنے پیاروں کیلیے جئیں اور خاموش قاتل بلڈ پریشر کو زندگی سے دور رکھیں، دنیا بھر کے 20 فیصد افراد بلند فشارِ خون میں مبتلا ہیں۔ سوائے موروثیت کے بلڈ پریشر کے رسک فیکٹر ایسے ہیں جنھیں کم کرنا ممکن ہے اس لیے نمک، چینی کا کم استعمال، متوازن غذا، روزانہ ورزش کے ذریعے بلند فشارِ خون کو بغیر دواؤں کے قابو کیا جاسکتا ہے، بلند فشارِ خون پر قابو پاکر اسٹروک اور دل کے دورے، گردوں اور آنکھوں کو ناکارہ ہونے سے بچاسکتے ہیں۔

۔یہ بات ماہرین طب نے ڈاؤ میڈیکل کالج ورلڈ ہائپرٹینشن ڈے کی مناسبت سے سیمینار سے خطاب میں کہی، اس موقع پر چیئرمین ڈپارٹمنٹ آف کارڈیولوجی رتھ فاؤ سول اسپتال پروفیسر نواز لاشاری، جنرل سیکریٹری پاکستان ہائپرٹینشن لیگ پروفیسر اسحاق، جوائنٹ سیکریٹری پاکستان ہائپر ٹینشن لیگ پروفیسر عبدالرشید، اسسٹنٹ پروفیسر غلام عباس، ڈاکٹر زریاب احمد اور ڈاکٹر فیصل احمد نے بھی خطاب کیا۔

پروفیسر نواز لاشاری نے کہاکہ ورلڈ ہائپر ٹینشن ڈے کی تھیم ہے کہ ’’بلڈ پر یشرکے خلاف اقدام کرو، زندگی بڑھاؤ‘‘ ہماری زندگی بہت سے پیاروں کے ساتھ جڑی ہوئی ہے۔؎ اس لیے ہم بلڈ پریشر کو کم رکھنے  کے باعث زیادہ جی کر اپنے پیاروں کو زیادہ خوشیاں دے سکتے ہیں۔ من پسند اور متوازن غذا، 30منٹ کی روزانہ واک ’’پھل، سبزیوں کامناسب مقدار میں استعمال زندگی کو بڑھا تا ہے، بلکہ عمر بھر معذوری اور تکلیف سے بچاتا ہے۔

سول اسپتال کے ایم ایس پروفیسر نورمحمد سومرو نے کہا کہ سول اسپتال میں صوبے بھر سے امراضِ قلب کے مریض آتے ہیں اسپتال میں زیادہ سہولتیں فراہم کی جارہی ہیں ، کارڈیولوجی وارڈ کو 9 کروڑ روپے مالیت کی کیتھ مشین جلد فراہم کردی جائے گی جدید آلات اور سہولتیں مخیر حضرات اور سندھ حکومت کے تعاون سے فراہم کیے جائیں گے۔

پروفیسر اسحاق نے کہا کہ2005 میں پہلی بار محسوس کیا کہ بلند فشارِ خون وبا کی شکل اختیار کرتی جا رہی ہے اس لیے عوامی آگہی کی اشد ضرورت ہے پاکستان میں کافی لوگوں کا بلڈ پریشر چیک کیا گیا۔

انھوں نے کہا کہ پاکستانی سوسائٹی میں بد قسمتی سے تعلیم کی کمی اور صحت کے متعلق عدم توجہی کے باعث بیماریاں جنم لے رہی ہیں تاکید کے باوجود حفاظتی اقدامات پر عمل نہیں کیا جاتا جس کے باعث دل، ذیابیطس، گردوں، آنکھوں اور دوسرے امراض بڑھ رہے ہیں۔ ورزش نہ کرنے کے باعث موٹاپا تیزی سے بڑھ رہا ہے جو بلند فشارِ خون کے ساتھ، ہارٹ اٹیک، گردوں کا ناکارہ ہونا، اندھا پن اور مختلف امراض کا سبب بن رہے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔