- ویسٹ انڈیز ویمن ٹیم کا پاکستان کو ون ڈے سیریز میں وائٹ واش
- کراچی میں ایرانی خاتون اول کی کتاب کی رونمائی، تقریب میں آصفہ بھٹو کی بھی شرکت
- پختونخوا سے پنجاب میں داخل ہونے والے دو دہشت گرد سی ٹی ڈی سے مقابلے میں ہلاک
- پاکستان میں مذہبی سیاحت کے وسیع امکانات موجود ہیں، آصف زرداری
- دنیا کی کوئی بھی طاقت پاک ایران تاریخی تعلقات کو متاثر نہیں کرسکتی، ایرانی صدر
- خیبرپختونخوا میں بلدیاتی نمائندوں کا اختیارات نہ ملنے پراحتجاج کا اعلان
- پشین؛ سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں3 دہشت گرد ہلاک، ایک زخمی حالت میں گرفتار
- لاپتہ کرنے والوں کا تعین بہت مشکل ہے، وزیراعلیٰ بلوچستان
- سائفر کیس میں بانی پی ٹی آئی کو سزا سنانے والے جج کے تبادلے کی سفارش
- فافن کی ضمنی انتخابات پر رپورٹ،‘ووٹوں کی گنتی بڑی حد تک مناسب طریقہ کار پر تھی’
- بلوچستان کے علاقے نانی مندر میں نایاب فارسی تیندوا دیکھا گیا
- اسلام آباد ہائیکورٹ کا عدالتی امور میں مداخلت پر ادارہ جاتی ردعمل دینے کا فیصلہ
- عوام کو ٹیکسز دینے پڑیں گے، اب اس کے بغیر گزارہ نہیں، وفاقی وزیرخزانہ
- امریکا نے ایران کیساتھ تجارتی معاہدے کرنے والوں کو خبردار کردیا
- قومی اسمبلی میں دوران اجلاس بجلی کا بریک ڈاؤن، ایوان تاریکی میں ڈوب گیا
- سوئی سدرن کے ہزاروں ملازمین کو ریگولرائز کرنے سے متعلق درخواستیں مسترد
- بہیمانہ قتل؛ بی جے پی رہنما کے بیٹے نے والدین اور بھائی کی سپاری دی تھی
- دوست کو گاڑی سے باندھ کر گاڑی چلانے کی ویڈیو وائرل، صارفین کی تنقید
- سائنس دانوں کا پانچ کروڑ سورج سے زیادہ طاقتور دھماکوں کا مشاہدہ
- چھوٹے بچوں کے ناخن باقاعدگی سے نہ کاٹنے کے نقصانات
انڈونیشیا نے چین کی جاسوسی کرنے والے امریکی طیاروں کی میزبانی سے انکار کردیا
جکارتہ: انڈونیشیا نے امریکی جاسوسی طیاروں کو ایندھن بھرنے کے لیے اپنی سرزمین میں لینڈنگ کی اجازت دینے سے انکار کردیا ہے۔
عالمی خبررساں ادارے کے مطابق چین کی سمندری نگرانی کے لیے امریکی ’پی ایٹ یو سائیڈن جاسوسی طیاروں‘ کو پرواز کے دوران انڈونیشیا میں اتر کر ایندھن بھرنا پڑے گا جس کے لیے امریکا نے انڈونیشیا سے طیاروں کو لینڈنگ کی اجازت دینے کے لیے رابطہ کیا تھا۔
تاہم ایک سینیئر انڈونیشی عہدیدار نے ’رائٹرز‘ کو بتایا کہ امریکی حکام نے جولائی اور اگست کے درمیان وزرائے دفاع اور خارجہ سے رابطہ کیا تھا جس پر حکومتی وزرا کا اجلاس بلایا گیا تھا جس میں حکومت نے امریکی منصوبے کو مسترد کر دیا ہے۔
اس حوالے سے امریکی محکمہ دفاع یا انڈونیشیا میں قائم امریکی سفارت خانے کی جانب سے کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا ہے۔ اس بات کا بھی امکان ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان بیک ٹو ڈور مذاکرات جاری ہوں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔