اسرائیل اور متحدہ عرب امارات کا ’ویزا فری پالیسی‘ پر اتفاق

ویب ڈیسک  منگل 20 اکتوبر 2020
ویزہ استثنیٰ کے ساتھ ساتھ دیگر تین معاہدوں پر بھی دستخط ہوئے، فوٹو : اے ایف پی

ویزہ استثنیٰ کے ساتھ ساتھ دیگر تین معاہدوں پر بھی دستخط ہوئے، فوٹو : اے ایف پی

تل ابیب: اسرائیل اور متحدہ عرب امارات نے چار اہم معاہدوں پر اتفاق کرلیا ہے جن میں سے ایک معاہدے میں شہریوں کو ملک میں داخلے کے لیے ویزے سے استثنیٰ دیدیا گیا ہے۔ 

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق متحدہ عرب امارات سے اسرائیل پہنچنے والے وفد نے وزیراعظم نیتن یاہو سے ملاقات کی، قبل ازیں اہم حکام سے ملاقاتوں میں 4 معاہدوں پر اتفاق کرلیا گیا تھا جس کے بعد وزیراعظم نیتن یاہو نے معاہدے پر دستخط کردیئے۔

ان میں سے ایک معاہدے کے تحت دونوں ممالک نے نئے ویزہ فری پالیسی پر اتفاق کرلیا ہے جس کے تحت دونوں ممالک کے شہری ویزے کے بغیر بھی مخصوص شہروں میں سفر کرسکیں گے۔

یہ خبر پڑھیں : عرب امارات اور اسرائیل کے درمیان امن معاہدہ،سفارتی تعلقات قائم کرنے کاعندیہ 

وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو نے یو اے ای کے وفد کے اسرائیلی دورے اور معاہدے پر اتفاق کو ‘امن کے لیے سنہری’ قرار دیا۔

اس معاہدے کے بعد عرب دنیا میں اماراتی پہلے شہری بن جائیں گے جنہیں اسرائیل میں داخل ہونے کے لیے اجازت نامے کی ضرورت نہیں ہوگی۔

یہ خبر بھی پڑھیں : متحدہ عرب امارات کی پہلی کمرشل پرواز کی اسرائیل آمد 

واضح رہے کہ عرب ممالک میں سے مصر نے 1979 اور اردن نے 1994 میں اسرائیل کے ساتھ امن معاہدہ کیا تھا جب کہ کئی برس بعد اب متحدہ عرب امارات اور بحرین نے بھی اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات قائم کر لیے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔