- سندھ ہائیکورٹ میں جج اور سینئر وکیل میں تلخ جملوں کا تبادلہ
- عدلیہ میں خفیہ اداروں کی مبینہ مداخلت، حکومت کا انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان
- زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر 8 ارب ڈالر کی سطح پر مستحکم
- پی ٹی آئی کا عدلیہ کی آزادی اور عمران خان کی رہائی کیلیے پشاور میں ریلی کا اعلان
- ہائی کورٹ ججز کے خط پر چیف جسٹس کی زیرصدارت فل کورٹ اجلاس جاری
- اسلام آباد اور خیبر پختون خوا میں زلزلے کے جھٹکے
- حافظ نعیم کی کامیابی کا نوٹیفکیشن جاری نہ کرنے پر الیکشن کمیشن کو نوٹس
- خیبر پختونخوا کے تعلیمی اداروں میں موسم بہار کی تعطیلات کا اعلان
- اسپیکر کے پی اسمبلی کو مخصوص نشستوں پر منتخب اراکین سے حلف لینے کا حکم
- امریکا میں چاقو بردار شخص کے حملے میں 4 افراد ہلاک اور 5 زخمی
- آئی پی ایل؛ ’’پریتی زنٹا نے مجھے اپنے ہاتھوں سے پراٹھے بناکر کھلائے‘‘
- اسلام آباد میں ویزا آفس آنے والی خاتون کے ساتھ زیادتی
- اڈیالہ جیل میں عمران خان سمیت قیدیوں سے ملاقات پر دو ہفتے کی پابندی ختم
- توانائی کے بحران سے نمٹنے میں پاکستان کی مدد کرنا ترجیح میں شامل ہے، امریکا
- ہائیکورٹ کے ججزکا خط، چیف جسٹس سے وزیراعظم کی ملاقات
- وزیر اعلیٰ پنجاب کا مسیحی ملازمین کیلیے گڈ فرائیڈے اور ایسٹر بونس کا اعلان
- سونے کی عالمی ومقامی قیمتوں میں اضافہ
- بلوچستان : بی ایل اے کے دہشت گردوں کا غیر ملکی اسلحہ استعمال کرنے کا انکشاف
- سینئر وزیر سندھ شرجیل میمن کی زیرصدارت محکمہ ٹرانسپورٹ کا اعلیٰ سطح اجلاس
- قومی ٹیم کی کوچنگ؛ جیسن گلیسپی نے اہم فیصلہ کرلیا
ٹیراہرٹز امواج سے ابتدائی کینسر کی مؤثر شناخت ممکن
جاپان: چھاتی کا سرطان (بریسٹ کینسر) اس وقت سامنے آتا ہے جب وہ اپنی جڑیں پھیلا چکا ہوتا ہے۔ لیکن اب اوساکا یونیورسٹی کے ماہرین نے ٹیراہرٹز ٹیکنالوجی کی مدد سے بریسٹ کینسر کی ابتدائی تشخیص میں کامیابی حاصل کی ہے۔ اس کی بدولت صرف نصف ملی میٹر کی رسولی کی شناخت بھی کی جاسکتی ہے۔
اوسکا یونیورسٹی اور فرانس کے کچھ اداروں نے مل کر ٹیراہرٹز ٹیکنالوجی کو استعمال کیا ہے۔ تصویر کشی کے اس عمل کے ذریعے وہ رسولیاں بھی دیکھی جاسکتی ہیں جن کی شناخت اس سے پہلے ممکن نہ تھی۔ اس کینسر کے نمونے کو رنگنے (اسٹیننگ) کا عمل بالکل نہیں ہوتا اور تصویر بالکل شفاف ظاہر ہوتی ہے۔ اس طرح ہزاروں لاکھوں خواتین کو موت کے منہ میں جانے سے بچانا ممکن ہوسکے گا۔ اس کی وجہ ہے کہ ابتدائی شناخت کے بعد کینسر کو قابو کرنا آسان ہوتا ہے۔
بریسٹ کینسر دو طرح کے ہوتے ہیں حملہ آور( انویسوو) اور غیرحملہ آور (نان انویسیوو) ۔ لیکن پہلی خطرناک قسم میں کینسر چھاتی کی نلیوں (ڈکٹ) میں چلاجاتا ہے اور تیزی سے چھاتی اور پورے جسم میں پھیل سکتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ دونوں اقسام کا کینسر جلد شناخت ہونے کے بعد اس کا علاج اور پیچیدگیوں سے بچنا آسان ہوجاتا ہے۔
ٹیراہرٹز کی سطح پر دیکھنے کا عمل ہمیں چند ملی میٹر کی تبدیلی یا رسولی بھی دکھاسکتا ہے۔ اس میں لیزر سے ٹیراہرٹز شعاعیں خارج کرکے براہِ راست چھاتی کے سرطان کے نمونے پر ڈالی جاتی ہیں۔
اس تکنیک کے بانی کوسوکے اوکاڈے اور ان کے ساتھیوں نے اس عمل سے 0.5 ملی میٹر سے چھوٹی رسولی دیکھنے کی کوشش کی ہے۔ اس میں زبردست کامیابی ملی ہے اور روایتی طریقوں کے مقابلے میں یہ عمل 1000 گنا زائد مؤثر اور قابلِ عمل ہے۔
اگلے مرحلے میں اسے مشین لرننگ سے گزار کر مزید بہتر بنایا جائے گا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔