قبائلی اضلاع میں تھری اور فورجی سروسز بحال نہ ہونے پر وفاق سے جواب طلب

ویب ڈیسک  بدھ 21 اکتوبر 2020
عدالت وزارت داخلہ کو حکم دے کہ وہ سروس بحال کریں، وکیل۔ فوٹو: فائل

عدالت وزارت داخلہ کو حکم دے کہ وہ سروس بحال کریں، وکیل۔ فوٹو: فائل

 اسلام آباد: اسلام آباد ہائی کورٹ نے قبائلی اضلاع میں انٹرنیٹ کی تھری جی اور فور جی سروسز بحال نہ ہونے پر وفاق سے جواب طلب کرلیا۔

چیف جسٹس اطہر من اللہ نے قبائلی اضلاع میں انٹرنیٹ کی تھری جی اور فور جی سروسز بحال کرنے کی درخواست پر سماعت کی۔ درخواست گزار کے وکیل نے کہا 2016ء سے قبائلی علاقوں میں انٹرنیٹ سروسز بند ہیں، چھ ماہ سے پٹیشن بھی زیر التوا ہے، ابھی تک کچھ نہیں کیا جاسکا، عدالت وزارت داخلہ کو حکم دے کہ وہ سروس بحال کریں۔

چیف جسٹس نے کہا سابقہ فاٹا کے یہ تمام اضلاع اب خیبرپختونخوا کا حصہ بن چکے ہیں، صوبائی حکومت کو یہ عدالت کوئی حکم نہیں دے سکتی اس ملک میں پارلیمنٹ ہے منتخب حکومت ہے، یہ سیاسی فورم نہیں ہے عدالت نہیں جانتی کہ کیوں وہ اجازت نہیں دے رہے؟

ڈپٹی اٹارنی جنرل نے اعتراض اٹھایا کہ پٹیشنر کے ایڈریس تو اسلام آباد کے ہیں، ان کو تو یہ سہولت دستیاب ہے جس پر چیف جسٹس نے کہا سب برابر کے شہری ہیں ایسی بات نہ کریں، گاؤں میں بھی سہولت ملنا اُن کا حق ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔