- پنجاب گرمی کی لپیٹ میں، آج اور کل گرج چمک کیساتھ بارش کا امکان
- لاہور میں بچے کو زنجیر سے باندھ کر تشدد کرنے کی ویڈیو وائرل، ملزمان گرفتار
- پشاور؛ بس سے 2 ہزار کلو سے زیادہ مضر صحت گوشت و دیگر اشیا برآمد
- وزیراعلیٰ پنجاب نے نوازشریف کسان کارڈ کی منظوری دے دی
- بھارتی فوجی نے کلکتہ ایئرپورٹ پر خود کو گولی مار کر خودکشی کرلی
- چائلڈ میرج اور تعلیم کا حق
- بلوچستان؛ ایف آئی اے کا کریک ڈاؤن، بڑی تعداد میں جعلی ادویات برآمد
- قومی ٹیم کی کپتانی! حتمی فیصلہ آج متوقع
- پی ایس 80 دادو کے ضمنی انتخاب میں پی پی امیدوار بلامقابلہ کامیاب
- کپتان کی تبدیلی کیلئے چیئرمین پی سی بی کی زیر صدارت اہم اجلاس
- پاکستان کو کم از کم 3 سال کا نیا آئی ایم ایف پروگرام درکار ہے، وزیر خزانہ
- پاک آئرلینڈ ٹی20 سیریز؛ شیڈول کا اعلان ہوگیا
- برج خلیفہ کے رہائشیوں کیلیے سحر و افطار کے 3 مختلف اوقات
- روس کا جنگی طیارہ سمندر میں گر کر تباہ
- ہفتے میں دو بار ورزش بے خوابی کے خطرات کم کرسکتی ہے، تحقیق
- آسٹریلیا کے انوکھے دوستوں کی جوڑی ٹوٹ گئی
- ملکی وے کہکشاں کے درمیان موجود بلیک ہول کی نئی تصویر جاری
- کپتان کی تبدیلی کے آثار مزید نمایاں ہونے لگے
- قیادت میں ممکنہ تبدیلی؛ بورڈ نے شاہین کو تاحال اعتماد میں نہیں لیا
- ایچ بی ایف سی کا چیلنجنگ معاشی ماحول میں ریکارڈ مالیاتی نتائج کا حصول
ناسا کا خلائی جہاز، سیارچہ ’’بینوں‘‘ پر کامیابی سے اترگیا
ایریزونا: ناسا کی جانب سے کئی خلائی سفیر (جہاز) قریبی سیاروں تک جاتے رہے ہیں لیکن اب تاریخ میں پہلی بار اس کا خلائی جہاز ایک سیارچے پر اترا ہے۔ یہ خلائی جہاز سیارچہ ’بینوں‘ کی سطح سے کچھ مٹی اور پتھر لے کر زمین پر واپس آئے گا۔
امریکی وقت کے مطابق 20 اکتوبر کی دوپہر کو ’اوسائرس ریکس‘ نامی خلائی جہاز ایک عمارت جتنے بڑے خلائی جہاز پر اترا اور وہاں سے 60 گرام کے قریب دھول، مٹی اور پتھر لے کر زمین پر لوٹے گا۔ اس سے نظامِ شمسی کی پیدائش، ارتقا اور خود زمین پر زندگی کے ظہور کے بہت سے سوالات کے جوابات مل سکیں گے۔
خلائی جہاز اوسائرس ریکس کے پیچیدہ سفر کے بعد جب وہ بینوں پر اترا تو ناسا کا کنٹرول روم خوشی اور مبارک باد کے شور سے بھرگیا۔ اس موقع پر مرکزی سائنس داں، دانتے لوریٹا نے بھی اپنی خوشی کا اظہار کیا اور کہا کہ وہ مسلسل دس روز تک خلائی جہاز کو بینوں کے مدار میں گردش دیتے رہے اور اس دوران معمولی غفلت سے بھی پورا مشن ناکام ہوسکتا تھا۔
ناسا کے سربراہ جِم براڈنسٹائن نے کہا کہ بینوں سیارچہ نظامِ شمسی کے قدیم ترین آثار میں سے ایک ہے جو اکتوبر 2020ء کو زمین سے 20 کروڑ 70 لاکھ میل کے فاصلے پر موجود تھا۔ اوسائرس ریکس مشن ستمبر 2016ء میں زمین سے رخصت ہوا اور اس نے دو سال اور ایک سو ایک دن کا سفر کرکے سوا ارب میل کا فاصلہ طے کیا اور اب سیارچہ بینوں پر اترچکا ہے۔
بینوں زمین کے قریبی سیارچوں کی فہرست میں شامل ہے جو نظامِ شمسی کے فوراً بعد ظہور پذیر ہوا تھا۔ اس پر مٹی کے ذرات بنے ہیں جو سمندری ریت کی ہی طرح ہیں۔ بینوں کی چٹان پر ایک بہت بڑا پتھر بھی دیکھا گیا ہے جسے فارسی داستانوں کے پرندے ’سیمرغ‘ کا نام دیا گیا ہے۔ ایک اور سب سے بڑی چٹان کا رقبہ فٹ بال اسٹیڈیم کے برابر ہے جس پر آئرن آکسائیڈ کی ایک قسم میگناٹائٹ کا انکشاف ہوا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔