صفدر اعوان کے خلاف ایف آئی آر سے قبل سندھ حکومت کو اعتماد میں لیا گیا، حلیم عادل

اسٹاف رپورٹر  بدھ 21 اکتوبر 2020
مقدمہ درج کرنے کے بعد پی ڈی ایم کا پریشر پڑا تو سندھ حکومت پیچھے ہٹ گئی، حلیم عادل شیخ۔ فوٹو: فائل

مقدمہ درج کرنے کے بعد پی ڈی ایم کا پریشر پڑا تو سندھ حکومت پیچھے ہٹ گئی، حلیم عادل شیخ۔ فوٹو: فائل

 کراچی: تحریک انصاف کے سندھ اسمبلی میں پارلیمانی لیڈر حلیم عادل شیخ نے کہا ہے کیپٹن (ر) صفدر کے خلاف ایف آئی آر سندھ حکومت کو اعتماد میں لے کر درج کی گئی۔

حلیم عادل شیخ نے سندھ اسمبلی میڈیا کارنر میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ سندھ اسمبلی کی کنسٹرکشن میں اربوں روپے کی کرپشن ہوئی ہے، یہ بدعنوانی نثار کھوڑو کے دور میں ہوئی جب کہ نئی عمارت کی حالت بارش کے بعد بھی بہتر نہیں ہوسکی ہے اس لیے اجلاس پرانے اسمبلی ہال میں ہورہا ہے۔

انہوں نے  کہا کہ ان کی کرپشن کی وجہ سے آج بھی آدھا سندھ ڈوبا ہے، انہیں خیال نہیں آیا کہ اُن غریبوں کے لیے اجلاس بلا لیتے، وڈیروں نے اپنی زمینیں بچانے کے لیے غریبوں کی زمینیں ڈبو دی ہیں، ان کوسندھ کے بچوں کی فکر نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ کراچی میں پاپا ڈیڈی بچاؤ موومنٹ کا جلسہ ہوا ہے، مختلف شہروں سے آنے والے لوگوں نے یہاں کی بات نہیں کی لیکن قومی زبان کے خلاف پراپیگنڈا کیا گیا لیکن میں انہیں بتانا چاہتا ہوں کہ اردو ہماری مادری زبان ہے اس کے خلاف بات کرنے والا محمود خان اچکزئی غدار وطن ہے۔

حلیم عادل شیخ نے کہا کہ کیپٹن (ر) صفدر نے مزار قائد کو بھی نہیں چھوڑا، وہ کہتے ہیں کہ ہرسال کراچی آکر نعرے لگائیں گے اگر انہوں نے ایسا کیا تو جوتے کھائیں گے اور جہاں تک مقدمہ درج کرنے کی بات ہے تو کیپٹن صفدر کے خلاف سندھ حکومت کے اعتماد کے بعد ہی ایف آئی آر کاٹی گئی لیکن جب پی ڈی ایم کا دباؤ پڑا تو سندھ حکومت پیچھے ہٹ گئی۔

حلیم عادل شیخ کا کہنا تھا کہ آئی جی سندھ شریف آدمی ہیں لیکن سندھ میں آئی جی کوئی اور ہے اختیار کسی اور کے پاس ہے، اسی وجہ سے ہم کہتے ہیں کہ پولیس کو عزت دو لیکن جس جس نے بھی کہا ہے کہ آئی جی کو اغوا کیا گیا تو اسے اپنی بات ثابت کرنا ہوگی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔