جزائر سے متعلق صدارتی آرڈیننس؛ بلاول کا سندھ اسمبلی کی منظور کی گئی قرارداد کا خیرمقدم

اسٹاف رپورٹر  بدھ 21 اکتوبر 2020
پارٹی صوبوں کے حقوق غصب کرنے کو کسی بھی صورت میں برداشت نہیں کرے گی، چیئرمین پیپلز پارٹی . فوٹو : فائل

پارٹی صوبوں کے حقوق غصب کرنے کو کسی بھی صورت میں برداشت نہیں کرے گی، چیئرمین پیپلز پارٹی . فوٹو : فائل

 کراچی: پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے سندھ اسمبلی کی جانب سے جزائر کے حوالے سے صدارتی آرڈیننس کے خلاف منظور کی گئی قرارداد کا خیرمقدم کیا ہے۔

میڈیا سیل بلاول ہاوَس سے جاری کردہ اپنے بیان میں پی پی پی چیئرمین نے کہا کہ پوری سندھ نے ذات پات، نسل، زبان اور مذہب کی امتیاز سے بالاتر ہوکر جزائر پر قبضہ کرنے کے لئے آدھی رات کو جاری کردہ آرڈیننس کے خلاف دوٹوک انداز میں آواز بلند کی۔

انہوں نے کہا کہ میں نے 18 اکتوبر کو اسلام آباد میں ہونے والے جلسے کے دوران کٹھ پتلی حکومت کو متنبہ کیا تھا کہ وہ اِس بدھ سے پہلے پاکستان آئلینڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی آرڈیننس 2020 کو واپس لے جو 2 اکتوبر 2020 کو نافذ کیا گیا تھا، جس کا مقصد سندھ اور بلوچستان کے جزائر پر قبضہ کرنا تھا، جو صریحاً 1973 کے آئین کے منافی تھا، کیونکہ وہ زمینیں و جزائر صوبے کی ملکیت ہیں۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ وقت آگیا ہے کہ وفاقی حکومت مذکورہ آرڈیننس ست بلاتاخیر دستبردار ہوجائے جسے سندھ کی منتخب اسمبلی نے بھی ایک بھرپور قرارداد کے ذریعے مسترد کردیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت نے غیرآئینی آرڈیننس کے ذریعے سندھ کے عوام کو اکسانے اور انارکی کی جانب دھکیلنے کی سازش کی تھی، لیکن عوام نے اس سازش کو ناکام بنانے کے لئے اتحاد ویکجہتی کا مظاہرہ کیا۔

پی پی پی چیئرمین نے کہا کہ ان کی پارٹی 1973 کے متفقہ آئین کی معمار جماعت ہونے کے ناطے اس کی خلاف ورزی اور تمام صوبوں کے حقوق غصب کرنے کو کسی بھی صورت میں برداشت نہیں کرے گی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔