جامعہ کراچی، میڈیکل کے تمام امتحانات ملتوی کردیے گئے

صفدر رضوی  جمعرات 22 اکتوبر 2020
پرچے نصاب سے علیحدہ بنائے جانے پرطلبا نے شعبہ امتحانات کے باہر احتجاج کیا تھا
 فوٹو: فائل

پرچے نصاب سے علیحدہ بنائے جانے پرطلبا نے شعبہ امتحانات کے باہر احتجاج کیا تھا فوٹو: فائل

 کراچی: جامعہ کراچی نے نصاب یا کورس آؤٹ لائن سے الگ پرچے بنائے جانے کی مسلسل شکایات کے بعد میڈیکل کے تمام امتحانات ملتوی کردیے ہیں۔

ملتوی اور منسوخ کیے جانے والے میڈیکل امتحانات میں ایم بی بی ایس کے بعد اب بی ڈی ایس کے پرچوں کو بھی شامل کرلیا گیا ہے اور جامعہ کراچی کے قائم مقام ناظم امتحانات ڈاکٹر ظفر حسین نے ایم بی بی ایس کے کم از کم 3 جبکہ بی ڈی ایس کے آئندہ ہفتے سے شروع ہونے والے تمام ہی پرچے منسوخ کرنے کی تصدیق کردی۔

ایم بی بی ایس کا ایک پرچہ گزشتہ ہفتے شروع ہوتے ہی اس وقت ملتوی کیا گیا تھا جب پرچے کے آغاز پر ہی طلبانے میڈیسن کا متعلقہ پرچہ نصاب کے باہر سے بنائے جانے کی شکایت کی تھی جبکہ دوسرے مرحلے میں 21 اور 23 اکتوبر کو gynecology اور obstetrics کے ہونے والے پرچے ملتوی کیے گئے، اب تیسرے مرحلے میں 26 اکتوبر سے 5 نومبر تک ہونے والے بی ڈی ایس کے تمام پرچے بھی ملتوی کردیے گئے ہیں۔

مقام ناظم امتحانات کے مطابق بی ڈی ایس کے پرچے شیڈول کرلیے گئے تھے، امتحانی شیڈول اور ایکزامینیشن سینٹرکی تفصیلات جاری کرنی تھیں تاہم جس کالج کے اساتذہ نے ایم بی بی ایس کے پرچے بنائے تھے۔

ان کی جانب سے بی ڈی ایس کے پرچے بھی تیار کیے گئے ہیں جب ایم بی بی ایس کے تمام پرچے نصاب سے آؤٹ آرہے ہیں تو ہم بی ڈی ایس میں مزید رسک نہیں لے سکتے جب تک کہ نصاب کے مطابق نئے پرچے نہیں بن جاتے۔

واضح رہے کہ ایم بی بی ایس کے پرچے نصاب سے علیحدہ بنائے جانے کی مسلسل شکایات کے بعد متعلقہ طلبہ نے جامعہ کراچی کے شعبہ امتحانات کے باہر احتجاج شروع کردیا تھا۔

’’ایکسپریس‘‘ کو جامعہ کراچی کے ذرائع نے بتایا کہ گزشتہ ہفتے ایم بی بی ایس فائنل پروفیشنل کا منعقدہ ایک پرچہ ایم بی بی ایس کے بعد امریکا میں ہائر اسٹڈیز کے خواہشمند طلبا کے لیے تیار کیے گئے پرچے کی مکمل کاپی تھا اور اس معاملے سے ڈین میڈیسن کو آگاہ بھی کیا گیا، بتایا جارہا ہے کہ میڈیسن کا پرچہ کراچی میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالج کی ڈاکٹر شائستہ جبکہ سرجری کا پرچہ ڈاکٹر غزالہ نے بنایا تھا جبکہ گائنی کولوجی کا جو پرچہ ملتوی کیا گیا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔