سیاسی عدم استحکام معیشت کیلیے زہر قاتل ہے، ایکسپریس فورم

اجمل ستار ملک / احسن کامرے  جمعرات 22 اکتوبر 2020
ایکسپریس فورم میں ڈاکٹر اعجاز بٹ، ڈاکٹر ارم خالد، ڈاکٹر ارشد، سلمان عابد شریک گفتگو ہیں
 ۔  فوٹو :  ایکسپریس

ایکسپریس فورم میں ڈاکٹر اعجاز بٹ، ڈاکٹر ارم خالد، ڈاکٹر ارشد، سلمان عابد شریک گفتگو ہیں ۔ فوٹو : ایکسپریس

 لاہور:  سیاسی عدم استحکام کی وجہ سے پیدا شدہ غیر یقینی صورتحال معیشت کیلیے زہر قاتل ہے۔

بدقسمتی سے حکومت اور اپوزیشن دونوں اطراف سے ہی ذمے داری کا مظاہرہ نہیں کیا جارہا اور ملکی سلامتی کے اداروں کو بلاوجہ ملوث کرنے کی کوشش کی جارہی ہے جس کا فائدہ نہ سیاسی جماعتوں ، نہ ریاست اور نہ ہی عوام کو ہوگا۔

ان خیالات کا اظہار ماہرین امور خارجہ، سیاسی تجزیہ نگاروں اور بزنس کمیونٹی کے نمائندوں نے ’’سیاسی عدم استحکام اور ملک کو درپیش چیلنجز‘‘ کے موضوع پر منعقدہ ’’ایکسپریس فورم‘‘ میں کیا۔

ماہر امور خارجہ و سیاسی تجزیہ نگار ڈاکٹر اعجاز بٹ نے کہا کہ سیاسی جماعتیں محض جمہوریت کا ڈھنڈورا پیٹتی ہیں، ان میں خود جمہوریت نہیں ہے۔ لوگ اپوزیشن کے سیاسی بیانیے کے ساتھ نہیں ہیں مگر وہ یہ دیکھ رہے ہیں کہ جس لیڈر نے تبدیلی کا نعرہ لگایا، اس نے وعدہ پورا نہیں کیا، اس بحران کی ذمے داری حکومت پر عائد ہوتی ہے۔

جامعہ پنجاب کے شعبہ سیاسیات کی چیئرپرسن ڈاکٹر ارم خالد نے کہا کہ حکومتی رویہ اور کارکردگی اس وقت دو بڑے مسائل ہیں جن کی وجہ سے لوگوں کا حکومت پر عدم اعتماد بڑھ رہا ہے۔ لوگوں کا مسئلہ فیٹف نہیں بلکہ ان کی ضروریات کا پورا نہ ہونا ہے۔

ایف پی سی سی آئی کے ریجنل چیئرمین ڈاکٹر محمد ارشد نے کہا کہ بدقسمتی سے جب بھی پاکستان کی معیشت مستحکم ہونے لگتی ہے تو غیبی ہاتھ حرکت میں آجاتے ہیںغیر یقینی صورتحال میں اضافہ اور معاشی عدم استحکام زہر قاتل ہے،ماضی کی حکومت کی معاشی پالیسیاں اچھے نتائج دے رہی تھی۔

سیاسی تجزیہ نگار سلمان عابد نے کہا کہ بدقسمتی سے ہمیں حکومت اور اپوزیشن دونوں ہی اچھی نہیں ملی، دونوں کے ذاتی مفادات ہیں۔ عمران خان ہمیشہ سے ہی جارحانہ انداز میں کھیلنے کے عادی ہیں مگر لعن طعن، الزام تراشی اور بیان بازی سے مسائل بڑھ رہے ہیں،معاشی استحکام کیلیے سیاسی استحکام ضروری ہے جو اپوزیشن کے ایجنڈے میں نہیں ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔