لاہور میں پولیس مقابلے کے دوران فائرنگ کی زد میں آکر طالبہ جاں بحق

ویب ڈیسک  جمعرات 22 اکتوبر 2020
 طالبہ کی پوسٹ مارٹم رپورٹ آنے پر تعین کیا جائے گا کہ فاطمہ کو کس کی گولی لگی، پولیس ذرائع۔ فوٹو : فائل

طالبہ کی پوسٹ مارٹم رپورٹ آنے پر تعین کیا جائے گا کہ فاطمہ کو کس کی گولی لگی، پولیس ذرائع۔ فوٹو : فائل

 لاہور: اقبال ٹاؤن میں پولیس اور ڈاکوؤں میں مقابلے کے دوران فائرنگ کی زد میں آکر طالبہ جاں بحق ہوگئی۔

لاہور کے علاقے اقبال ٹاؤن میں پولیس اور ڈاکوؤں کے درمیان فائرنگ کے تبادلے میں گولی لگنے سے طالبہ فاطمہ جاں بحق ہوگئی، پولیس نے تینوں ڈاکوؤں کو گرفتار کرلیا جب کہ طالبہ فاطمہ کی لاش اسپتال منتقل کردی گئی ہے جہاں پوسٹ مارٹم کیا جائے گا اور رپورٹ آنے پر تعین کیا جائے گا کہ فاطمہ کو کس کی گولی لگی۔

آئی جی پنجاب انعام غنی نے پنجاب یونیورسٹی کے قریب پولیس مقابلے کا نوٹس لیتے ہوئے ڈی آئی جی آپریشنز لاہور کو واقعہ کی تحقیقات اپنی نگرانی میں کروانے کا حکم دیتے ہوئے کہا ہے کہ تحقیقاتی رپورٹ جلد از جلد بھجوائی جائے۔

ترجمان ڈولفن فورس کے مطابق تینوں مسلح ڈاکوؤں نے سمن آباد ملت پارک میں یکے بعد دیگرے وارداتیں کی اور فرار ہو گئے تھے، ون فائیو کی کال پر ڈولفن اسکواڈ پی آر یو ڈاکوؤں کا تعاقب کر رہا تھا کہ پنجاب یونیورسٹی کے قریب ڈاکوؤں نے ٹیم پر فائرنگ کردی، ڈاکوؤں کی اندھا دھند فائرنگ کی زد میں آکر فاطمہ نامی لڑکی موقع پر جاں بحق ہوگئی۔

دوسری جانب وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے بھی پولیس مقابلے کے دوران لڑکی کے جاں بحق ہونے کا نوٹس لیتے ہوئے آئی جی پنجاب سے رپورٹ طلب کرلی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔