انکا تہذیب میں بچوں اور جانوروں کو زندہ دفن کرنے کا انکشاف

ویب ڈیسک  جمعـء 23 اکتوبر 2020
انکا تہذیب میں بچوں اور جانوروں کو زندہ دفن کرنے کا عام رواج تھا۔ فوٹو: نیوسائنٹسٹ

انکا تہذیب میں بچوں اور جانوروں کو زندہ دفن کرنے کا عام رواج تھا۔ فوٹو: نیوسائنٹسٹ

پیرو: آج کے پیرو میں واقع قدیم تہذیب انکا کے بارے میں انکشاف ہوا ہے کہ وہاں دیوتاؤں کو خوش کرنے کے لیے نہ صرف جانوروں کو زندہ دفن کرتے تھے بلکہ چھوٹے بچوں کو بھی زندہ بھینٹ چڑھاتے تھے۔

اگرچہ چند سال قبل تک انکا آثار سے بچوں کی قبریں ملتی رہی ہیں لیکن حال ہی میں اونٹ نما مقامی جانور لاما کے باقیات ملے ہیں جن کے بارے میں خیال ہے کہ انہیں زندہ دفن کیا گیا تھا۔

کینیڈا کی یونیورسٹی آف کیلگری کی تحقیق کے مطابق سفید لاما کی پانچ لاشیں ایک جگہ سے دریافت ہوئی ہیں۔ ان پر کسی چوٹ، زخم اور کاٹنے کے نشانات نہیں ہیں۔ اس ضمن میں محقق پروفیسر لیڈیو والدیز کہتے ہیں کہ اب تک ان کی موت کی واضح وجہ سامنے نہیں آئی لیکن ہمارا گمان ہے کہ انہیں زندہ دفنایا گیا تھا۔ دوسری جانب جانوروں کے حلق پر بھی کوئی نشان نہیں ہے۔

جنوبی امریکہ میں میکسکو اور پیرو تک پھیلی ہوئی انکا تہذیب ترقی یافتہ سمجھی جاتی تھی لیکن وہاں بچوں، عورتوں اور جانوروں کو زندہ دفن کرنے کا عام رواج تھا۔ اس کے علاوہ جنگی قیدیوں کو کھانے کے واقعات بھی دریافت ہوئے ہیں۔ سینکڑوں سال پرانی یہ تہذیب 1500 میں اسپینی حملے کے بعد ختم ہوگئی تھی۔

’انکا باشندے لاما کو مقدس کہتے تھے۔ یہ کام کے جانور انہیں دودھ، گوشت، کھال اور اون فراہم کرتے تھے،‘ پروفیسر لیڈیو نے کہا۔ تاہم ان کا گمان ہے کہ پورے عرصے میں لاما دیوی اور دیوتاؤں کو خاص مواقع پر ہی قربان کیا جاتا رہا ہوگا جن کی تعداد سینکڑوں میں بنتی ہے۔

بچوں کی بھینٹ

کچھ سال قبل نیشنل جیوگراف کے حوالے سے یہ خبر مقبول ہوئی تھی کہ پیرو میں 140 بچوں کی لاشیں ملی ہیں جنہیں پہلے نشہ آور شے کھلاکر یا پلاکر زندہ دفن کیا گیا تھا۔  500 سال قبل یہ واقعہ انکا تہذیب کے کائمو دور میں پیش آیا تھا۔ ماہرین نے اسے انسانی تاریخ میں بچوں کی سب سے بڑی بھینٹ قرار دیا تھا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔