مخالفین پر خاموش کیوں؟ وزیراعظم پنجاب کے وزرا پر برہم ہوگئے

پولیٹیکل رپورٹر  جمعرات 22 اکتوبر 2020
ملک اور ریاست کے بیانیہ کی جنگ فرنٹ فٹ پر آکر لڑیں اور میڈیا پر حکومتی موقف کی ڈٹ کر حمایت کریں، وزیراعظم کی ہدایت (فوٹو : فائل)

ملک اور ریاست کے بیانیہ کی جنگ فرنٹ فٹ پر آکر لڑیں اور میڈیا پر حکومتی موقف کی ڈٹ کر حمایت کریں، وزیراعظم کی ہدایت (فوٹو : فائل)

 لاہور: وزیر اعظم عمران خان پنجاب کے سینئر وزراء کی خاموشی پر برہم ہوگئے اور کئی وزرا کو مخالفین کے سامنے حکومتی موقف کھل کر بیان کرنے کا ٹاسک دے دیا۔

ایکسپریس کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کے لاہور کے دورہ میں سینئر صوبائی وزراء سے ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی ہے جس میں وزیر اعظم نے استفسار کیا کہ پنجاب کے سینئر وزرا خاموش کیوں ہیں؟ وزیراعظم نے سینئر وزرا میاں محمود الرشید، ڈاکٹر یاسمین راشد، راجہ بشارت ڈاکٹر مراد راس، یاسر ہمایوں، انصر مجید اور ڈاکٹر مراد راس کو ہدایت دی کہ وہ ملک اور ریاست کے بیانیہ کی جنگ فرنٹ فٹ پر آکر لڑیں اور میڈیا پر حکومتی موقف کی ڈٹ کر حمایت کریں۔

وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ (ن) اور نواز شریف کا بیانیہ پٹ چکا ہے اور عوام نے اسے رد کردیا ہے تاہم حکومتی وزرا کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ حکومتی موقف اور اداروں کی بقاء کی لڑائی میں اپنا کردار ادا کریں اور کھل کر فرنٹ فٹ پر اپنا موقف بتائیں۔

وزیر اعظم پاکستان نے وزیر اطلاعات فیاض الحسن چوہان کے پارٹی موقف کو اجاگر کرنے کے حوالے سے کردار کی بھی تعریف کی اور کہا کہ جس طرح فیاض الحسن چوہان حکومتی اور پارٹی موقف کھل کربیان کرتے ہیں دوسرے وزراء بھی سامنے آئیں۔

انہوں نے صوبائی وزرا کو میڈیا میں حکومتی موقف بھرپور انداز سے اجاگر کرنے کا ٹاسک دے دیا۔ ملاقات میں وزیر صنعت میاں اسلم اقبال اور وزیر خوراک عبدالعلیم خان کرونا پازیٹو ہونے کی وجہ سے شریک نہیں ہوسکے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔