اسٹیٹ بینک کا برآمدات بڑھانے کیلیے نئے اقدام پر غور

سلمان صدیقی  جمعـء 23 اکتوبر 2020
مرکزی بینک کا برآمدکنندگان کوخط، بڑھتے قرض پر کنٹرول کیلیے برآمدات میں اضافہ ناگزیر

 فوٹو : فائل

مرکزی بینک کا برآمدکنندگان کوخط، بڑھتے قرض پر کنٹرول کیلیے برآمدات میں اضافہ ناگزیر فوٹو : فائل

 کراچی: اسٹیٹ بینک برآمدکنندگان کو ان کے فارن کرنسی اکاؤنٹس میں بچا کر رکھی گئی رقوم کو سرمایہ کاری کے لیے استعمال کرنے کی اجازت دینے پر غورکررہا ہے۔

اسٹیٹ بینک برآمدکنندگان کو ان کے فارن کرنسی اکاؤنٹس میں بچا کر رکھی گئی رقوم کو جوائنٹ وینچر، ویئرہاؤس حاصل کرنے اور ایکسپورٹ مارکیٹ میں ذیلی کمپنیوں میں سرمایہ کاری کے لیے استعمال کرنے کی اجازت دینے پر غورکررہا ہے۔ اس کا مقصد برآمدات کو فروغ دینا ہے جو اکنامک مینیجرز کے لیے برسوں سے ایک بڑا چیلنج ہے۔

 

برآمدات میں اضافہ قرض کے بڑھتے ہوئے حجم کو کنٹرول کرنے کے لیے ناگزیر ہے۔ اسٹیٹ بینک نے برآمدکنندگان کو اجازت دے رکھی ہے کہ وہ اپنی برآمداتی آمدنی کا10 سے 35 فیصد تک اپنے فارن کرنسی اکاؤنٹس میں محفوظ رکھ سکتے ہیں۔

مرکزی بینک کی جانب سے نمایاں برآمدکنندگان کو موصولہ خط میں کہا گیا ہے کہ ہم ایکسپورٹرز کے فارن کرنسی اکاؤنٹس میں محفوظ رقم کے استعمال کے امکانات وسیع کرنے پر غور کررہے ہیں۔ نئے امکانات میں ذیلی کمپنیوں میں سرمایہ کاری، جوائنٹ وینچر وشامل ہیں۔ برآمدکنندگان فارن کرنسی اکاؤنٹس میں موجود رقوم کو تھرڈ پارٹی ایجنٹ کے ذریعے اشتہارکاری، تشہیر، مارکیٹنگ، برانڈ بلڈنگ وغیرہ کے اخراجات کی ادائیگی کے لیے بھی استعمال کرسکیں گے۔

ایک برآمدکنندہ نے ایکسپریس ٹریبیون سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایکسپورٹرز وقتاً فوقتاً مرکزی بینک کو فارن کرنسی اکاؤنٹ میں موجود رقوم کو بیرون ملک اثاثے قائم کرنے جیسے ویئرہاؤس خریدنے، جوائنٹ وینچر وغیرہ جیسی تجاویز دیتے رہے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔