- اصحابِ صُفّہ
- شجر کاری تحفظ انسانیت کی ضمانت
- پہلا ٹی20؛ بابراعظم، شاہین کی ایک دوسرے سے گلے ملنے کی ویڈیو وائرل
- اسرائیل کا ایران پرفضائی حملہ، اصفہان میں 3 ڈرون تباہ کردئیے گئے
- نظامِ شمسی میں موجود پوشیدہ سیارے کے متعلق مزید شواہد دریافت
- اہم کامیابی کے بعد سائنس دان بلڈ کینسر کے علاج کے لیے پُرامید
- 61 سالہ شخص کا بائیو ہیکنگ سے اپنی عمر 38 سال کرنے کا دعویٰ
- کراچی میں غیرملکیوں کی گاڑی پر خودکش حملہ؛ 2 دہشت گرد ہلاک
- ڈکیتی کے ملزمان سے رشوت لینے کا معاملہ؛ ایس ایچ او، چوکی انچارج گرفتار
- کراچی؛ ڈاکو دکاندار سے ایک کروڑ روپے نقد اور موبائل فونز چھین کر فرار
- پنجاب پولیس کا امریکا میں مقیم شہباز گِل کیخلاف کارروائی کا فیصلہ
- سنہری درانتی سے گندم کی فصل کی کٹائی؛ مریم نواز پر کڑی تنقید
- نیویارک ٹائمز کی اپنے صحافیوں کو الفاظ ’نسل کشی‘،’فلسطین‘ استعمال نہ کرنے کی ہدایت
- پنجاب کے مختلف شہروں میں ضمنی انتخابات؛ دفعہ 144 کا نفاذ
- آرمی چیف سے ترکیہ کے چیف آف جنرل اسٹاف کی ملاقات، دفاعی تعاون پر تبادلہ خیال
- مینڈھے کی ٹکر سے معمر میاں بیوی ہلاک
- جسٹس اشتیاق ابراہیم چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ تعینات
- فلاح جناح کی اسلام آباد سے مسقط کیلئے پرواز کا آغاز 10 مئی کو ہوگا
- برف پگھلنا شروع؛ امریکی وزیر خارجہ 4 روزہ دورے پر چین جائیں گے
- کاہنہ ہسپتال کے باہر نرس پر چھری سے حملہ
جرمنی میں پولیس کا مسجد پر چھاپہ، نمازیوں کو ہراساں کیا گیا
برلن: جرمنی کی ایک مسجد پر ڈیڑھ سو سے زائد نقاب پوش پولیس اہلکاروں نے عین اس وقت چھاپا مارا جب وہاں باجماعت نماز ادا کی جارہی تھی۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق جرمنی کے دارالحکومت برلن میں 150 سے زائد نقاب پوش پولیس اہلکاروں نے ’میولانا مسجد‘ میں صبح کی نماز کے وقت چھاپہ مارا۔ پولیس اہلکاروں نے مسجد کے تقدس کو پامال کرتے ہوئے جوتے سمیت مسجد میں گھومتے رہے اور تلاشی لی۔
جرمن پولیس نے دعویٰ کیا کہ کورونا وبا کے دوران دھوکا دہی کے ذریعے سبسڈی حاصل کرنے کی تفتیش کے سلسلے میں مسجد پر چھاپہ مار کارروائی کی گئی تھی اور چند دستاویزات تحویل میں لی گئی ہیں۔
ادھر مسجد کمیٹی نے اپنے بیان میں کورونا سبسڈی میں فراڈ کے الزام کو جھوٹا اور بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا کہ جوتے پہنے اہلکاروں نے مسجد کی بےحرمتی کی اور مسجد سے 7 ہزار یورو، کمپیوٹرز، دستاویزات اور موبائل اپنے ہمراہ لے گئے۔
دوسری جانب ترکی کی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں جرمنی کی میولانا مسجد پر پولیس اہلکاروں کے چھاپے کی مذمت کرتے ہوئے کہا گیا ہے یہ حملہ ایک مسجد پر نہیں بلکہ جرمنی میں مقیم 50 لاکھ مسلمانوں پر ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔