گلشن دھماکے کا ایک اور زخمی دم توڑ گیا، تعداد 6 ہوگئی

اسٹاف رپورٹر  جمعـء 23 اکتوبر 2020
الیاس سفاری پارک کے سامنے قائم پٹرول پمپ کی پنکچر کی دکان پر کام کرتا تھا، ماموں۔ فوٹو: فائل

الیاس سفاری پارک کے سامنے قائم پٹرول پمپ کی پنکچر کی دکان پر کام کرتا تھا، ماموں۔ فوٹو: فائل

 کراچی: گلشن اقبال میں ہونے والے دھماکے کا ایک اور زخمی دم توڑ گیا جس کے بعد واقعے میں جاں بحق افراد کی تعداد 6 ہوگئی۔

ایکسپریس کے مطابق بدھ کی صبح گلشن اقبال کے علاقے مسکن میں رہائشی عمارت میں دھماکا ہوا جس کے نتیجے میں 5 افراد جاں بحق جبکہ 30 زخمی ہوگئے تھے ، واقعے کا مقدمہ پولیس نے درج کرکے تحقیقات کا آغاز کردیا،ابتدائی طور پر واقعے کو گیس لیکیج کے باعث ہونے والا دھماکا قرار دیا گیا ہے تاہم یہ بات ثابت نہیں ہوسکی۔

واقعے میں زخمی ہونے والا ایک نوجوان جمعہ کو گلشن اقبال میں قائم نجی اسپتال میں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دوران علاج دم توڑ گیا۔ مرنے والا 23 سالہ الیاس گلشن معمار کا رہائشی تھا جس کا آبائی تعلق ضلع رحیم یار خان سے تھا۔

جاں بحق ہونے والے الیاس کے ساتھ موٹر سائیکل پر موجود یاسر اور عامر کی تصویر، یہ دونوں آپس میں چچا زاد بھائی تھے

الیاس کے ماموں رفیق نے بتایا کہ الیاس یونیورسٹی روڈ پر سفاری پارک کے سامنے قائم پٹرول پمپ کی پنکچر کی دکان پر کام کرتا تھا، حادثے میں اسی روز جاں بحق ہونے والے یاسر اور عامر اس کے دوست تھے اور تینوں دوست ایک ساتھ ہی کام پر جاتے اور واپس آتے تھے، وقوعہ کے وقت بھی تینوں الیاس کی موٹر سائیکل پر گھر واپس آرہے تھے اور الیاس موٹر سائیکل چلارہا تھا۔

یہ پڑھیں: کراچی میں گیس لیکیج دھماکا، 5 افراد جاں بحق اور 30 زخمی

جس اپارٹمنٹ میں دھماکا ہوا اس میں قائم پان کے ایک کیبن پر یہ تینوں دوست پان کھانے کے لیے رکے تھے کہ اچانک دھماکا ہوا اور اس کی زد میں تینوں دوست آگئے، یاسر اور عامر دھماکے والے روز ہی جاں بحق ہوگئے تھے جبکہ الیاس شدید زخمی ہوگیا تھا جو آج جمعہ کو دم توڑ گیا۔ رفیق نے مزید بتایا کہ الیاس کا آبائی تعلق بھی ضلع رحیم یار خان سے تھا اور اس کی میت بھی تدفین کے لیے آبائی علاقے ہی لے کر جائیں گے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔