مستونگ میں سی ٹی ڈی اور حساس اداروں کا آپریشن؛ 4 دہشت گرد ہلاک اور دو اہلکار زخمی

ویب ڈیسک  جمعـء 23 اکتوبر 2020
عبدالکریم کرد پر 20 لاکھ کا انعام تھا، 30 خودکش حملہ آوروں کو مختلف اوقات میں افغانستان سے پاکستان لایا، میر ضیا لانگو (فوٹو : فائل)

عبدالکریم کرد پر 20 لاکھ کا انعام تھا، 30 خودکش حملہ آوروں کو مختلف اوقات میں افغانستان سے پاکستان لایا، میر ضیا لانگو (فوٹو : فائل)

مستونگ: سیکیورٹی فورسز کے مستونگ میں آپریشن کے دوران فائرنگ کے تبادلے میں 4 دہشت گرد مارے گئے جب کہ دو اہلکار بھی زخمی ہوگئے۔

سی ٹی ڈی ترجمان کے مطابق کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ اور حساس اداروں نے مستونگ کے علاقے دشت میں آپریشن کرتے ہوئے دہشت گردوں کے ٹھکانے کا محاصرہ کیا جہاں فورسز اور ان کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔

ترجمان سی ڈی ڈی کا کہنا ہے کہ سی ٹی ڈی اہل کاروں اور دہشت گردوں کے مابین فائرنگ میں 4 دہشت گرد مارے گئے جب کہ مقابلے میں 2 اہلکار زخمی بھی ہوگئے، دہشت گردوں کے قبضے سے خودکش جیکٹیں، اسلحہ، دھماکا خیز مواد اور بارودی مواد برآمد ہوا۔

صوبائی وزیر داخلہ میر ضیا لانگو نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ سیکیورٹی اداروں نے صوبے میں دہشت گردی کا بڑا منصوبہ ناکام بنایا، ہلاک دہشت گرد کے سر کی قیمت 20 لاکھ روپے مقرر تھی جس سے خودکش جیکٹس اور اسلحہ برآمد کیا گیا، عبدالکریم کرد 30 سے زائد خودکش حملہ آوروں کو مختلف اوقات میں افغانستان سے پاکستان لایا، مستونگ میں ہلاک ہونے والے دہشت گرد کمانڈر کا تعلق کالعدم تنظیم ہے۔

میر ضیا لانگو نے مزید کہا کہ پی ڈی ایم جلسے کے لیے 4 ہزار سے زائد اہلکار تعینات ہوں گے، ہماری درخواست کے باوجود پی ڈی ایم جلسہ کرے گی تو ہم انہیں مکمل سیکیورٹی فراہم کریں گے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔