کھانے پینے کی اشیا کے معیار کی چیکنگ، فوڈ ٹیسٹنگ لیبارٹری قائم ہوگی

رزاق ابڑوٍ  ہفتہ 24 اکتوبر 2020
فوڈ ٹیسٹنگ لیبارٹری کراچی یونیورسٹی کے تعاون سے قائم کی جا رہی ہے، جلد ہی ایم او یو پر دستخط کیے جائیں گے۔ فوٹو:فائل

فوڈ ٹیسٹنگ لیبارٹری کراچی یونیورسٹی کے تعاون سے قائم کی جا رہی ہے، جلد ہی ایم او یو پر دستخط کیے جائیں گے۔ فوٹو:فائل

 کراچی: کھانے پینے کی اشیا کے معیار کو جانچنے کے لیے ذمے دار سندھ فوڈ اتھارٹی کی جلد ہی اپنی فوڈ ٹیسٹنگ لیبارٹری قائم ہو جائے گی۔

صوبہ سندھ میں کھانے پینے کی اشیا کے معیار کو جانچنے کے لیے ذمے دار سندھ فوڈ اتھارٹی کی جلد ہی اپنی فوڈ ٹیسٹنگ لیبارٹری قائم ہو جائے گی۔ اس ضمن میں تیزی سے کام جاری ہے، یہ لیبارٹری کراچی یونیورسٹی کے تعاون سے قائم کی جارہی ہے۔

واضح رہے کہ سندھ فوڈا تھارٹی کے پاس ابھی تک فوڈ ٹیسٹنگ کے لیے اپنی کوئی لیبارٹری نہیں ہے اور فوڈ کے نمونے ٹیسٹنگ کے لیے وفاقی حکومت کے ادارے پاکستان کاؤنسل آف سائنٹیفک اینڈ انڈسٹریل ریسرچ کی کراچی میں قائم لیبارٹری اور 2 پرائیویٹ لیبارٹریوں کو بھجوائے جاتے ہیں تاہم سندھ فوڈ اتھارٹی کے ماتحت کسی فوڈ ٹیسٹنگ لیبارٹری کی ضرورت بدستور تھی اور اس ضمن میں کام بھی جاری رکھا گیا۔

سندھ فوڈ اتھارٹی کے ڈائریکٹر آپریشن محمد توفیق نے ایکسپریس کو بتایا کہ فوڈ ٹیسٹنگ لیبارٹری کے قیام کے سلسلے میں کافی پیش رفت ہوچکی ہے، اس ضمن میں حکومت سندھ نے 100 ملین روپے جاری بھی کردیے ہیں۔

انھوں نے بتایا کہ مذکورہ لیبارٹری کراچی یونیورسٹی کے تعاون سے قائم کی جارہی ہے، اس سلسلے میں جلد ہی کراچی یونیورسٹی کے ساتھ جلد ہی ایم او یو پر دستخط کیے جائیں گے۔

محمد توفیق نے اس امید کا اظہار کیا کہ مذکورہ لیبارٹری آئندہ سال کے دوران آپریشنل ہوجائے گی، سندھ فوڈ اتھارٹی کے قیام کو تقریباً دو سال ہوچکے ہیں اور اس دوران تقریباً 22 سوکے قریب فوڈ آپریٹرز کی رجسٹریشن کی گئی ہے، ڈائریکٹر آپریشن محمد توفیق کے مطابق لائسنس یافتہ فوڈ آپریٹرز کی تعداد کم ہے لیکن اس کی اہم وجہ کرونا وائرس تھی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔