- پاکستان ویسٹ انڈیز ویمن ٹی ٹوئنٹی سیریز کا پہلا میچ آج کھیلا جائے گا
- اسحاق ڈار کی پی ٹی آئی کو ساتھ کام کرنے کی پیش کش
- ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 2024 کی ٹرافی پاکستان پہنچ گئی، اسلام آباد میں رونمائی
- وزیر مملکت برائے آئی ٹی شزہ فاطمہ سے میٹا کے وفد کی ملاقات
- برطانیہ کا ایرانی ڈرون انڈسٹری پر نئی پابندیوں کا اعلان
- سزا اور جزا کے بغیر سرکاری محکموں میں اصلاحات ممکن نہیں، وزیر اعظم
- چوتھا ٹی ٹوئنٹی: نیوزی لینڈ کے ہاتھوں پاکستان کو مسلسل دوسری شکست
- حماس کی قید میں موجود اسرائیلی یرغمالی کی نئی ویڈیو جاری
- جامعہ کراچی میں قائم یونیسکو چیئرکے ڈائریکٹر ڈاکٹراقبال چوہدری سبکدوش
- تنزانیہ میں طوفانی بارشیں؛ سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ سے 155 افراد ہلاک
- ججز کو دھمکی آمیز خطوط؛ سپریم کورٹ کا لارجر بینچ 30 اپریل کو سماعت کریگا
- متحدہ عرب امارات کی مارکیٹ میں پاکستانی گوشت کی طلب بڑھ گئی
- زرمبادلہ کے ذخائر میں گزشتہ ہفتے 9 کروڑ 30 لاکھ ڈالر کی کمی
- فوج سے کوئی اختلاف نہیں، ملک ایجنسیز کے بغیر نہیں چلتے، سربراہ اپوزیشن گرینڈ الائنس
- ملک کے ساتھ بہت تماشا ہوگیا، اب نہیں ہونے دیں گے، فیصل واوڈا
- اگر حق نہ دیا تو حکومت گرا کر اسلام آباد پر قبضہ کرلیں گے، علی امین گنڈاپور
- ڈالر کی انٹر بینک قیمت میں اضافہ، اوپن مارکیٹ میں قدر گھٹ گئی
- قومی اسمبلی: خواتین ارکان پر نازیبا جملے کسنے کیخلاف مذمتی قرارداد منظور
- پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکی ’متعصبانہ‘ رپورٹ مسترد کردی
- جب سے چیف جسٹس بنا کسی جج نے مداخلت کی شکایت نہیں کی، چیف جسٹس فائز عیسیٰ
نائیجیریا ؛ پُرتشدد مظاہروں میں 51 شہری اور 18 سیکیورٹی اہلکار ہلاک
لاگوس: افریقی ملک نائیجیریا میں پُرتشدد مظاہروں میں 51 شہری ہلاک اور 18 سیکیورٹی اہلکار ہلاک ہوگئے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق نائیجیریا میں مظاہرین اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے درمیان جھڑپوں میں 69 افراد ہلاک ہوگئے۔ ہلاک ہونے والوں میں 51 شہری اور 18 سیکیورٹی اہلکار شامل ہیں۔
نائیجیریا کے صدر محمدو بوحاری نے ٹیلی وژن خطاب میں تصدیق کی کہ گزشتہ روز پُرتشدد واقعات میں 11 پولیس اور 7 فوجی اہلکار ہلاک ہوگئے جب کہ 51 شہری بھی اپنی جان سے گئے اور 37 شہری زخمی ہیں جن میں سے 11 کی حالت تشویشناک ہے۔
نائیجیریا کے سب سے بڑے شہر لاگوس میں تاحال پورے دن کا کرفیو نافذ ہے۔ پُرتشدد مظاہروں کا سلسلہ منگل کے روز 33 سالہ شخص کی قانون نافذ کرنے والے اداروں کی فائرنگ سے ہلاکت کے بعد شروع ہوا۔
مظایرین مہنگائی اور غربت کے خاتمے کے لیے موجود حکومت کے خاتمے کا مطالبہ کر رہے ہیں جب کہ 1983 سے ملکی اقتدار پر براجمان صدر محمدو بوحاری نے مظاہرین کو طاقت سے کچلنے کی پالیسی اختیار کر رکھی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔