کم سن بچوں کو دریا میں پھینک کر قتل کرنے والی سفاک ماں کو سزائے موت

ویب ڈیسک  ہفتہ 24 اکتوبر 2020
بچوں کو دریا برد کرنے کا دلسوز منظر دریائے دجلہ کے پل پر لگے کیمروں میں محفوظ ہوگیا، فوٹو : فائل

بچوں کو دریا برد کرنے کا دلسوز منظر دریائے دجلہ کے پل پر لگے کیمروں میں محفوظ ہوگیا، فوٹو : فائل

 بغداد: عراق میں اپنے دو کم سن بچوں‌ کو پل سے دریائے دجلہ میں پھینک کر قتل کرنے والی بے رحم  ماں کو سزائے موت سنائی گئی ہے۔ 

عرب میڈیا کے مطابق نسرین نامی 30 سالہ خاتون نے شوہر سے علیحدگی اور معاشی حالات سے تنگ آکر اپنے دو کم سن بچوں کو گزشتہ روز دریائے دجلہ کی لہروں کے سپرد کردیا تھا جس کے نتیجے میں بچوں کی موت واقع ہوگئی تھی۔

دریائے دجلہ کے پل پر نصب کمروں میں یہ دل سوز مناظر محفوظ ہوگئے تھے جس پر کارروائی کرتے ہوئے پولیس نے چند ہی گھنٹوں میں سنگ دل ماں کو حراست میں لے لیا تھا اور آج عدالت میں سماعت کے لیے پیش کیا جہاں آرٹیکل 406 کے تحت سزائے موت سنادی گئی۔

نسرین نامی خاتون نے اس سفاک عمل کی وجہ گھریلو ناچاقیاں اور ذہنی دباؤ قرار دیا تاہم عدالت نے سفاک ماں کی رحم کی تمام اپیلوں کو مسترد کرتے ہوئے سخت سے سخت سزا سنادی جس کے لیے عوامی سطح پر بھی یہی مطالبہ کیا جا رہا تھا۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔