- ویسٹ انڈیز ویمن ٹیم کا پاکستان کو ون ڈے سیریز میں وائٹ واش
- کراچی میں ایرانی خاتون اول کی کتاب کی رونمائی، تقریب میں آصفہ بھٹو کی بھی شرکت
- پختونخوا سے پنجاب میں داخل ہونے والے دو دہشت گرد سی ٹی ڈی سے مقابلے میں ہلاک
- پاکستان میں مذہبی سیاحت کے وسیع امکانات موجود ہیں، آصف زرداری
- دنیا کی کوئی بھی طاقت پاک ایران تاریخی تعلقات کو متاثر نہیں کرسکتی، ایرانی صدر
- خیبرپختونخوا میں بلدیاتی نمائندوں کا اختیارات نہ ملنے پراحتجاج کا اعلان
- پشین؛ سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں3 دہشت گرد ہلاک، ایک زخمی حالت میں گرفتار
- لاپتہ کرنے والوں کا تعین بہت مشکل ہے، وزیراعلیٰ بلوچستان
- سائفر کیس میں بانی پی ٹی آئی کو سزا سنانے والے جج کے تبادلے کی سفارش
- فافن کی ضمنی انتخابات پر رپورٹ،‘ووٹوں کی گنتی بڑی حد تک مناسب طریقہ کار پر تھی’
- بلوچستان کے علاقے نانی مندر میں نایاب فارسی تیندوا دیکھا گیا
- اسلام آباد ہائیکورٹ کا عدالتی امور میں مداخلت پر ادارہ جاتی ردعمل دینے کا فیصلہ
- عوام کو ٹیکسز دینے پڑیں گے، اب اس کے بغیر گزارہ نہیں، وفاقی وزیرخزانہ
- امریکا نے ایران کیساتھ تجارتی معاہدے کرنے والوں کو خبردار کردیا
- قومی اسمبلی میں دوران اجلاس بجلی کا بریک ڈاؤن، ایوان تاریکی میں ڈوب گیا
- سوئی سدرن کے ہزاروں ملازمین کو ریگولرائز کرنے سے متعلق درخواستیں مسترد
- بہیمانہ قتل؛ بی جے پی رہنما کے بیٹے نے والدین اور بھائی کی سپاری دی تھی
- دوست کو گاڑی سے باندھ کر گاڑی چلانے کی ویڈیو وائرل، صارفین کی تنقید
- سائنس دانوں کا پانچ کروڑ سورج سے زیادہ طاقتور دھماکوں کا مشاہدہ
- چھوٹے بچوں کے ناخن باقاعدگی سے نہ کاٹنے کے نقصانات
کورونا اتنی تیزی سے کیوں پھیلتا ہے، سائنسدانوں نے وجہ ڈھونڈ نکالی
لندن: کورونا وائرس نے دنیا کو یکسر تبدیل کرکے رکھ دیا ہے اس ننھے سے وائرس نے جہاں 11 لاکھ سے زائد انسانوں کی زندگیوں کے چراغ گل کردیئے وہیں کاروبار کا پہیہ بھی منجمد اور سماجی سرگرمیاں بھی صفر ہو کر رہ گئیں۔ وبا کے دوران سب سے بڑا سوال یہ اُٹھا کہ آخر یہ وائرس اتنا متعدی کیوں ہے جس کا سائنسدانوں نے جواب ڈھونڈ نکالا ہے۔
سائنسی جریدے جنرل سائنس میں شائع ہونے والی تحقیق میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ برطانیہ کی برسٹل یونیورسٹی کے محققین نے کورونا وائرس کے انسانی جسم میں داخل ہونے کے راستے کو دریافت کرلیا ہے۔ یہ ایک ریسیپٹر ہے جس کا نام نیوروویلین 1 ہے جس کے ذریعے وائرس انسانی جسم میں داخل ہوجاتا ہے اور اسے استعمال کرتے ہوئے جسم میں تیزی سے پھیل جاتا ہے۔
محققین نے اپنے مقالے میں انکشاف کیا کہ نئے کورونا وائرس کے اسپائیک پروٹین کے سیکونس کا تجزیہ کرنے کے بعد ہم نے ایسے امینو ایسڈز کے چھوٹے سیکونس کو دیکھا جو انسانی پروٹینز یعنی نیوروپلین 1 میں پائے جانے والے سیکونس کی نقل جیسا تھا۔ جس سے سوال اُٹھا کہ کیا اسپائیک پروٹین، نیوروپلین 1 سے مل کر انسانی خلیات میں اس بیماری کا باعث بنتا ہے۔
قبل ازیں ایک اور تحقیق میں یہ معلوم ہوچکا تھا کہ کورونا وائرس ’ایس 2‘ نامی ایک ریسیپٹر کے ذریعے انسانی خلیات کو جکڑنے کا کام کرتا ہے، انسانی خلیات کی سطح پر موجود اسپائیک پروٹین کووڈ 19 کے پہلے مرحلے کے دوران میزبان خلیے کو وائرس کا ہدف بناکر اس میں داخل ہونے میں مدد دیتا ہے اور وائرس تیزی سے اپنی نقول بنانا شروع کردیتا ہے۔
سائنس دانوں کا کہنا ہے اس تحقیق سے کورونا کی دوا بنانے والی کمپنیوں کو مدد مل سکے گی، ریسپٹر نیوروویلین 1 کے راستے میں رکاوٹ کھڑی کردی جائے تو وائرس ریسیپٹر تک نہیں پہنچ کر انسانی جسم میں داخل نہیں ہوسکے گا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔