کٹھ پتلیوں کا تماشا اب ختم ہونے والا ہے، مریم نواز

ویب ڈیسک  اتوار 25 اکتوبر 2020
کوئٹہ میں پی ڈی ایم کے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے مریم نواز نے حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے(ٖفوٹو، فائل)

کوئٹہ میں پی ڈی ایم کے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے مریم نواز نے حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے(ٖفوٹو، فائل)

 کوئٹہ: مریم نواز نے کہا ہے کہ جسٹس فائز عیسی ریفرنس کا فیصلہ آنے کے بعد سلیکٹڈ اور سلیکٹر دونوں کو مستعفی ہوجانا چاہیے۔ 

کوئٹہ میں پی ڈی ایم کے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے کا کہنا تھا کہ کوئٹہ کے لوگوں نے محبت وشفقت سے استقبال کیا اس پر تہہ دل سے شکرگزار ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ فرانس میں توہین آمیزخاکوں سے مسلمانوں کے دلوں کو تکلیف پہنچی ہے اور ہمارے جذبات مجروح ہوئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ حکومت نے6 سوبچوں کےاسکالرشپس کے منسوخ کر دیے کسی کو ان پر رحم نہیں آیا۔ مجھے پتہ ہےیہاں سے نوجوانوں کو اٹھالیاجاتاہے۔ بہنوں بیٹیوں کے کمروں میں راتوں رات گھس کر دروازے توڑنےکیا ہمارا کلچر ہے۔ ایک بچی کے تین بھائیوں کو لاپتہ کرنے کا پتہ چلنے پرمیرے آنکھ میں آنسو آگئے۔

مریم نواز نے کہا کہ عوام کی حاکمیت عزت پانے کے لیے آئے ہیں، سپریم کورٹ جسٹس شوکت عزیز کو انصاف دے، موجودہ حاکم عوام کونہیں کسی اور کو جواب دہ ہے۔ انہوں ںے کہا کہ اپنے حلف اور آئین کی پاسداری کرو اور سیاست سے دور ہوجائو،جعلی حکومتیں مت بنائو۔ کٹھ پتلیوں کا تماشا اب ختم ہونے والا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اسٹاف کالج کوئٹہ میں قائد اعظم کے کہے گئے الفاظ دل و دماغ میں گونج رہے ہیں۔ بابائے قوم نے اپنے حلف سے پاسداری کی تاکید کی تھی۔ کیا اس نصیحت پر عمل ہوا۔

یہ خبر بھی دیکھیے: اسٹیبلشمنٹ جعلی حکومت کی حمایت چھوڑ دے آنکھوں پر بٹھائیں گے،فضل الرحمان

مریم نواز نے اپنی تقریر میں بلوچستان عوامی پارٹی (باپ) کی صوبائی حکومت کو بھی آڑے ہاتھوں لیا۔ انہوں نے کہا کہ ماں باپ کے نام سے راتوں رات پارٹی بنائی گئی اور جو بچہ پیدا ہوا اس وزیر اعلیٰ بنادیا۔ یہ لوگ سمجھتے ہیں کہ بلوچستان کے عوام کو اپنے نمائندے منتخب کرنے کا کوئی حق نہیں ہے۔

جسٹس فائز عیسی ریفرنس

سپریم کورٹ کے جسٹس فائز عیسی ریفرینس سے متعلق فیصلے کا حوالہ دیتے ہوئے۔ مریم نواز نے کہا کہ کوئٹہ میں آج انہیں بابائے قوم کے باوفا ساتھی قاضی عیسی اور ان کا قابل فخر فرزند فائز عیسی بھی یاد آرہے ہیں جن کے خلاف بدنیتی پر مبنی ریفرینس بنا کر ججز کے نام پر دھبہ لگانے کی کوشش کی گئی جو ناکام ہوگئی۔ اس تاریخی ناکامی پر سلیکٹڈ اور سلیکٹر کو استعفی دے دینا چاہیے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔