ناصرنے برطانیہ بدری کے خلاف اپیل دائرکردی

اسپورٹس ڈیسک  پير 26 اکتوبر 2020
امیگریشن ضمانت کی درخواست منظور ہونے پر جیل سے باہر آنے کا امکان

فوٹو: فائل

امیگریشن ضمانت کی درخواست منظور ہونے پر جیل سے باہر آنے کا امکان فوٹو: فائل

 لندن:  سابق پاکستانی کرکٹر ناصر جمشید نے اسپاٹ فکسنگ کیس میں برطانیہ سے ملک بدر کیے جانے کیخلاف اپیل دائر کردی۔

انھیں پاکستان سپر لیگ 2017 میں کھلاڑیوں سے رابطوں اور رشوت کی پیشکش کے جرم میں سزاہوچکی ہے، ایک برطانوی خبر رساں ایجنسی کے مطابق ناصر جمشید کی برطانوی اہلیہ نے یہ اپیل برطانیہ کے ہوم آفس سے کی ہے،انھیں یہ معلوم نہیں ہے کہ اس کے فیصلے میں کتنا وقت لگے گا، ناصر جمشید کی سزا21 اکتوبر کو ختم ہو چکی لیکن وہ اس کے باوجود ابھی جیل میں ہی رہیں گے۔

انھوں نے اپنے وکیل کے توسط سے امیگریشن ضمانت کی درخواست بھی دائر کردی، منظوری کی صورت میں وہ باہرآسکتے ہیں اور اس دوران ان کی برطانیہ بدری کے بارے میں فیصلہ کیا جائے گا، واضح رہے کہ قوانین کے تحت اگر کوئی غیر برطانوی شہری اپنی برطانوی بیوی یا شوہر کے ویزے پر وہاں کسی جرم میں ایک سال سے زائد کی سزا پائے تو اسے ملک بدر کیا جا سکتا ہے۔

یہ بھی ممکن ہے کہ ضمانت منظور ہونے کے باوجود ناصر جمشید کو پاکستان ڈی پورٹ کرکے کہا جائے کہ وہ وہیں سے اپنا کیس لڑیں،30 سالہ ناصر جمشید کو فروری میں مانچسٹر کی عدالت نے17ماہ قید کی سزا سنائی تھی۔ انھوں نے پی ایس ایل کے دوران پاکستانی کرکٹرز سے رابطے کرنے اور انھیں رشوت کی پیشکش کا اعتراف کیا تھا۔

اسی مقدمے میں ناصر جمشید کے دیگر 2ساتھیوں یوسف انور اور محمد اعجاز کو بالترتیب 3سال 4 ماہ اور ڈھائی سال کی سزا سنائی گئی تھی، اس سے قبل 2018ء میں پی سی بی بھی ناصر جمشید پر 10سال کی پابندی عائد کر چکا ہے، اسکینڈل میں ان کے علاوہ بھی مزید 2 پاکستانی کرکٹرز شرجیل خان اور خالد لطیف  ملوث پائے گئے تھے، شرجیل خان ڈھائی سال کی پابندی مکمل ہونے کے بعد کرکٹ کے میدانوں میں واپس آ چکے ہیں،خالد لطیف پر 5 سال کی پابندی عائد ہوئی تھی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔