معاشی استحکام کے لیے اکنامک ڈپلومیسی پر توجہ کی ضرورت

ایکسپریس ٹریبیون رپورٹ  پير 26 اکتوبر 2020
مسائل کو سیکیورٹی کے بجائے اقتصادی نقطۂ نظر سے دیکھنے کی پالیسی اپنانی ہو گیفوٹو: فائل

مسائل کو سیکیورٹی کے بجائے اقتصادی نقطۂ نظر سے دیکھنے کی پالیسی اپنانی ہو گیفوٹو: فائل

 اسلام آباد:  حال ہی میں حکومت نے دو اعلیٰ سطحی اقتصادی رابطہ فورم تشکیل دیے ہیں۔

ان میں سے اکنامک آؤٹ ریچ اپیکس کمیٹی  اینڈ کوآرڈی نیشن گروپ کی سربراہی وزیراعظم کریں گے جبکہ اکنامک آؤٹ ریچ اپیکس کمیٹی وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے قومی سلامتی ڈاکٹر معید یوسف کی قیادت میں کام کرے گی۔ یہ واضح نہیں ہے کہ کوآرڈینیشن گروپ کا کردار آئینی ادارے نیشنل اکنامک کونسل ( این ای سی) اور جون 2019 میں وزیراعظم کی قائم کردہ نیشنل ڈیولپمنٹ کونسل ( این ڈی سی) سے کس طرح مختلف ہوگا۔

اقتصادی ڈپلومیسی اگرچہ پاکستان میں ایک نیا تصور ہوسکتا ہے مگر اقتصادی اور سفارتی وسائل کو مشترکہ طور پر ایک ملک کے مالیاتی، سیاسی اور اسٹریٹجک مقاصد حاص کرنے کے لیے بطور ہتھیار برسوں سے استعمال کیا جارہا ہے۔ وہ ممالک جو وزارت خارجہ اور وزارت تجارت کے مابین رابطہ اور تعاون بہتر بنانے کے لیے مشترکہ باڈیز تشکیل دیتے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔