- موٹر وے پولیس اہل کار کو ٹکر مارنے والی خاتون جوڈیشل ریمانڈ پر جیل روانہ
- کراچی میں رینجرز ہیڈ کوارٹرز سمیت تمام عمارتوں کے باہر سے رکاوٹیں ہٹانے کا حکم
- اوگرا کی تیل کی قیمتیں ڈی ریگولیٹ کرنے کی تردید
- منہدم نسلہ ٹاور کے پلاٹ کو نیلام کر کے متاثرہ رہائشیوں کو پیسے دینے کا حکم
- مہنگائی کے باعث لوگ اپنے بچوں کو فروخت کرنے پر مجبور ہیں، پشاور ہائیکورٹ
- کیا عماد، عامر اور فخر کو آج موقع ملے گا؟
- سونے کی قیمتوں میں معمولی اضافہ
- عمران خان، بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی سے روک دیا گیا
- ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- امریکی یونیورسٹیز میں ہونے والے مظاہروں پر اسرائیلی وزیراعظم کی چیخیں نکل گئیں
- پولیس یونیفارم پہننے پر مریم نواز کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، یاسمین راشد
- قصور ویڈیو اسکینڈل میں سزا پانے والے 2 ملزمان بری کردیے گئے
- سپریم کورٹ نے اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی کو بحال کر دیا
- مرغی کی قیمت میں کمی کیلیے اقدامات کر رہے ہیں، وزیر خوراک پنجاب
- عوام کو کچھ نہیں مل رہا، سارا پیسہ سرکاری تنخواہوں میں دیتے رہیں گے؟ چیف جسٹس
- وزیراعلیٰ بننے کیلئے خود کو ثابت کرنا پڑا، آگ کے دریا سے گزر کر پہنچی ہوں، مریم نواز
- کلین سوئپ شکست؛ ویمنز ٹیم کی سلیکشن کمیٹی میں بڑی تبدیلیاں
- قومی اسمبلی کمیٹیاں؛ حکومت اور اپوزیشن میں پاور شیئرنگ کا فریم ورک تیار
- ٹرین میں تاریں کاٹ کر تانبہ چوری کرنے والا شخص پکڑا گیا
- غزہ کے اسپتالوں میں اجتماعی قبریں، امریکا نے اسرائیل سے جواب طلب کرلیا
گلگت بلتستان؛ 46.6 فیصد بچے اسٹنٹنگ کا شکار
اسلام آباد: قومی غذائی سروے رپورٹ 2018 کے مطابق گلگت بلتستان میں 46.6 فیصد بچے اسٹنٹنگ کا شکار ہیں۔
54.9 فیصد بچوں کو ابتدائی6ماہ کے دوران ماں کا دودھ پلایا جاتا ہے، 3.7 فیصد آبادی کو شدید غذائی قلت کا سامنا ہے۔ 7.5 فیصد کو کم درجے کی غذائی قلت درپیش ہے۔ 94 فیصد آبادی کو پینے کا بہتر پانی دستیاب ہے۔
79.7 فیصد آبادی کو سینیٹشن کی بہتر سہولت میسر ہے۔90.6 فیصد آبادی آیوڈین ملانمک کا استعمال کرتے ہیں۔82.7 فیصد افراد رفع حاجت کے بعد ہاتھ دھوتے ہیں، 46.3 فیصد خواتین ڈائپر وغیرہ تبدیل کرنے کے بعد ہاتھ دھوتی ہیں۔47.5 فیصد مائیں بچوں کو دودھ پلانے سے پہلے ہاتھ دھوتے ہیں، 81 فیصد افراد کھانا کھانے سے قبل ہاتھ دھوتے ہیں۔
سروے رپورٹ کے مطابق گلگت بلتستان میں 5 سال تک کے 21.3 فیصد بچے وزن کی کمی کا شکار ہے، 12.2فیصد بچے وزن میں زیادتی کا شکار ہے۔46.6 فیصدبچے سٹنٹنگ کا شکار ہے،9.4 فیصد بچے جسمانی قوت کی کمی میں مبتلا ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔