- ویسٹ انڈیز ویمن ٹیم کا پاکستان کو ون ڈے سیریز میں وائٹ واش
- کراچی میں ایرانی خاتون اول کی کتاب کی رونمائی، تقریب میں آصفہ بھٹو کی بھی شرکت
- پختونخوا سے پنجاب میں داخل ہونے والے دو دہشت گرد سی ٹی ڈی سے مقابلے میں ہلاک
- پاکستان میں مذہبی سیاحت کے وسیع امکانات موجود ہیں، آصف زرداری
- دنیا کی کوئی بھی طاقت پاک ایران تاریخی تعلقات کو متاثر نہیں کرسکتی، ایرانی صدر
- خیبرپختونخوا میں بلدیاتی نمائندوں کا اختیارات نہ ملنے پراحتجاج کا اعلان
- پشین؛ سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں3 دہشت گرد ہلاک، ایک زخمی حالت میں گرفتار
- لاپتہ کرنے والوں کا تعین بہت مشکل ہے، وزیراعلیٰ بلوچستان
- سائفر کیس میں بانی پی ٹی آئی کو سزا سنانے والے جج کے تبادلے کی سفارش
- فافن کی ضمنی انتخابات پر رپورٹ،‘ووٹوں کی گنتی بڑی حد تک مناسب طریقہ کار پر تھی’
- بلوچستان کے علاقے نانی مندر میں نایاب فارسی تیندوا دیکھا گیا
- اسلام آباد ہائیکورٹ کا عدالتی امور میں مداخلت پر ادارہ جاتی ردعمل دینے کا فیصلہ
- عوام کو ٹیکسز دینے پڑیں گے، اب اس کے بغیر گزارہ نہیں، وفاقی وزیرخزانہ
- امریکا نے ایران کیساتھ تجارتی معاہدے کرنے والوں کو خبردار کردیا
- قومی اسمبلی میں دوران اجلاس بجلی کا بریک ڈاؤن، ایوان تاریکی میں ڈوب گیا
- سوئی سدرن کے ہزاروں ملازمین کو ریگولرائز کرنے سے متعلق درخواستیں مسترد
- بہیمانہ قتل؛ بی جے پی رہنما کے بیٹے نے والدین اور بھائی کی سپاری دی تھی
- دوست کو گاڑی سے باندھ کر گاڑی چلانے کی ویڈیو وائرل، صارفین کی تنقید
- سائنس دانوں کا پانچ کروڑ سورج سے زیادہ طاقتور دھماکوں کا مشاہدہ
- چھوٹے بچوں کے ناخن باقاعدگی سے نہ کاٹنے کے نقصانات
تین ارب کی سرکاری زمین کی غیرقانونی الاٹمنٹ پر 7 ملزمان کو 10 سال قید
کراچی: احتساب عدالت نے ملیر کی 1729 ایکڑ اراضی کی غیر قانونی الاٹمنٹ کے الزام میں 7 ملزمان کو 10 سال قید کی سزا سنا دی۔
کراچی کی احتساب عدالت نے ملیر کی 1729 ایکڑ اراضی کی غیر قانونی الاٹمنٹ سے متعلق قومی خزانے کو 3 ارب روپے کا نقصان پہنچانے کے ریفرنس کا فیصلہ سنا دیا۔ عدالت نے جرم ثابت ہونے پر 7 ملزمان کو سزا سناتے ہوئے دس دس سال قید کا حکم دے دیا۔
عدالت نے ملزمان کو فی کس 50 لاکھ روپے جرمانہ بھی عائد کیا ہے۔ ملزمان میں محمد سالک، عبد العزیز، شاہد رضا شاہ، واحد بخش، زمان، لال محمد اور فضل حسین شامل ہیں۔
نیب کے مطابق ملزمان پر ضلع ملیر 1729 ایکڑ زمین الاٹ کرنے کا الزام ہے۔ ملزمان نے قومی خزانے کو تین ارب روپے سے زائد کا نقصان پہنچایا۔ مرکزی ملزم آفتاب میمن اور صابر کو ریفرنس سے الگ کردیا گیا تھا۔ ملزم آفتاب میمن جعلی بینک اکاؤنٹس کیس میں اڈیالہ جیل میں ہے، جبکہ دوسرا ملزم صابر کوما میں ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔