- راولپنڈی میں نوجوان ٹک ٹاک ویڈیو بناتے ہوئے جاں بحق
- مفتی قوی کی حرکتوں پر خاندان کا شدید رد عمل سامنے آگیا
- پی ڈی ایم کو وزیراعظم کیخلاف تحریک عدم اعتماد لانے پر منائیں گے، بلاول بھٹو
- ایرانی سپریم لیڈر کی سابق صدر ٹرمپ کو ڈرون حملے میں قتل کرنے کی دھمکی
- امریکا روس سے جوہری ہتھیاروں کی تعداد محدود رکھنے کے معاہدے کی توسیع پر رضامند
- تین بیویوں کے شوہر کو پہلی بیوی نے گولی مار کر قتل کردیا
- اسٹیٹ بینک کا شرح سود 7 فیصد پر برقرار رکھنے کا اعلان
- چیئرمین سینیٹ کی سینیٹ انتخابات اوپن بیلٹ سے کرانے کی حمایت
- بھارت میں بارود سے بھرے ٹرک میں خوفناک دھماکا، 8 ہلاک
- وفاقی حکومت نے پاک چین راہداری میں اہم پیشرفت کا آغاز کردیا
- براڈ شیٹ اسکینڈل؛ وزیر داخلہ نے عظمت سعید پر اپوزیشن اعتراضات مسترد کردیے
- ایشین چیمپنزٹرافی، پاکستان اور بھارت کا آمنا سامنا اب نہیں ہوگا
- عمران فرحت کے طویل ترین کیرئیر کا اختتام 26 جنوری کو ہوگا
- منگولیا کے وزیراعظم قرنطینہ سینٹر میں خاتون اور نومولود کیساتھ غیرانسانی سلوک پر مستعفی
- سوشل میڈیا پر عدلیہ سے متعلق تضحیک آمیز رویے پر اسلام آباد ہائی کورٹ شدید برہم
- اظہرعلی کی خوش فہمی، نیوزی لینڈ میں پاکستانی بیٹنگ کو کامیاب قرار دیدیا
- اس سال بچوں کو بغیر امتحان پروموٹ نہیں کیا جائے گا، وزیر تعلیم سندھ
- دورۂ آسٹریلیا؛ نوجوان بھارتی ٹیم کا پستی سے بلندی کا سفر
- اپوزیشن کو براڈ شیٹ کیس کی تحقیقات کے لئے افتخار چوہدری اور ملک قیوم چاہیے، فواد چوہدری
- خواجہ آصف کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد، جیل بھیج دیا گیا
چاند پر پانی کے وسیع ذخائر کا انکشاف

دو اہم تحقیقات سے چاند پر پانی کے وسیع ذخائر کے شواہد ملے ہیں اور تصویر میں ایسے سردمقامات دیکھے جاسکتے ہیں جہاں پانی موجود ہوسکتا ہے۔ فوٹو: فائل
کولاراڈو: ہم جانتے ہیں کہ چاند پر پانی کی کچھ مقدار موجود ہے لیکن اب وہاں اس کی بڑی مقدار کا انکشاف ہوا ہے۔
ناسا کے مطابق چاند پر کم ازکم 60 کروڑ میٹرک ٹن پانی برف کی صورت میں موجود ہے جو انسانی کالونیوں کی ضروریات پوری کرنے کے لیے کافی ہے۔
پھر پانی میں موجود آکسیجن اور ہائیڈروجن کو الگ کرکے بطور راکٹ ایندھن بھی استعمال کیا جاسکتا ہے اس طرح انسان چاند سے آگے کا سفر بھی جاری رکھ سکے گا۔ لیکن ہمیں علم نہ تھا کہ یہ پانی کہاں ہے؟ اس تک کیسے پہنچاجائے یا اسے کیسے حاصل کیا جاسکتا ہے؟
ان سوالات کے جوابات پر ایک مقالہ نیچر ایسٹرونومی میں شائع ہوا ہے جس میں دو نئے مطالعوں کا حوالہ دیا گیا ہے۔ پہلی رپورٹ کے مطابق ایک بڑے گڑھے کلاوئیس سے 231 کلومیٹر دور پانی کے سالمات (مالیکیول) ملے ہیں۔ یہ انکشاف اسٹریٹوسفیئرک آبزرویٹری فار انفراریڈ ایسٹرونومی (سوفیا) نے کیا ہے۔ طویل عرصے سے خیال تھا کہ قمری گڑھوں اورگھاٹیوں کی اوٹ میں پانی موجود ہوسکتا ہے کیونکہ وہاں دھوپ نہیں پڑتی۔ سائنسدانوں کو یقین ہے کہ یہاں پانی کی وافر مقدار موجود ہوسکتی ہے۔
سوفیا پر تحقیق کرنے والی ماہر کیسی ہونیبال کہتی ہیں کہ چاند کی سطح پر شیشے کے موتیوں میں پانی کے قطرے موجود ہیں اور وہ دھوپ سے بھاپ میں تبدیل نہیں ہوئے۔ پھر جیسے جیسے چاند کے قطبین کی طرف جائیں پانی کی مقدار بتدریج بڑھتی رہے گی۔ ماہرین کا خیال ہے کہ کلاوئیس کے قریب ہر مربع میٹر مٹی میں 12 اونس پانی موجود ہوسکتا ہے۔
واضح رہے کہ سوفیا ہوا میں اڑنے والی ایک فضائی تحقیقی رصدگاہ ہے جو بوئنگ 747 جہاز کو تبدیل کرکے بنائی گئی ہے۔ یہ زمینی آلودگی اور فضائی دباؤ سے بلند ہوکر بطورِ خاص انفراریڈ شعاعوں کو بہتر طور پر دیکھ سکتی ہے۔ اس کا پہلا کارنامہ چاند پر پانی کی دریافت ہے۔
دوسری تحقیق کے مطابق ناسا کے قمری آربٹر نے چاند کی تفصیلی تصاویر جاری کی تھیں ۔ ان تصاویر میں بہت چھوٹے برفیلے ذخائر دیکھے جاسکتے ہیں جن کی جسامت چند سینٹی میٹر سے بھی کم ہے۔ انہیں ’مائیکروکولڈٹریپس‘ کا نام دیا گیا ہے اور تھری ڈی ماڈلنگ سے انکشاف ہوا ہے کہ یہاں کا درجہ حرارت بہت کم ہے اورپانی سے بنی برف موجود ہوسکتی ہے۔
خیال ہے کہ پورے چاند کا 10 سے 20 فیصد پانی کسی نہ کسی طرح ان بہت چھوٹے ذخائر کی صورت میں موجود ہوسکتا ہے۔ یونیورسٹٰی آف کولاراڈو کے ایک اور سائنسداں ڈاکٹر پال ہائن نے کہا ہے کہ چاند پر ٹھنڈک کے لاکھوں کروڑوں چھوٹے چھوٹے مسکن موجود ہوسکتے ہیں اور ان سے پانی نکالنا بہت آسان ہوگا۔
تاہم ماہرین اس پر مزید غور کررہے ہیں کہ کسطرح چاند کے پانی کو قابلِ عمل حالت میں استعمال کیا جاسکتا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔