- شہریوں کو مفت قانونی مشورے فراہم کرنے کی سروس کا آغاز
- مون سون میں فصلوں کا نقصان، سندھ حکومت نے کاشت کاروں کے متعدد ٹیکسز معاف کردیے
- یوکرین کے نرسنگ ہاؤس میں آتش زدگی سے 15 افرادہلاک، 11 زخمی
- امریکا فلسطینیوں اور کشمیریوں کو ان کا حق دلانے میں کردار ادا کرے، فضل الرحمان
- 2006ء میں پولیس اہلکار کو شہید کرنے والے دو متحدہ کارکنان گرفتار
- ملکی کرنٹ اکاؤنٹ 5 ماہ سرپلس رہنے کے بعد پھر خسارہ میں تبدیل
- سندھ میں ہزاروں جعلی اکاؤنٹ کے ذریعے پنشن فراڈ کا اسکینڈل 10 ارب تک پہنچ گیا
- ملازم کی انگریزی کا مذاق اُڑانے والی خواتین کا مؤقف سامنے آگیا
- ایکنک کا اجلاس، بلوچستان میں 100 چھوٹے ڈیمز بنانے کی منظوری
- شہر قائد میں بدترین ٹریفک جام سے شہری جھنجھلاہٹ کا شکار
- تعمیراتی شعبے کے امدادی پیکیج میں مزید ایک سال کی توسیع
- ڈیڑھ کروڑ روپے کی اسمگل شدہ اشیاء کراچی سے ملتان منتقلی کی کوشش ناکام
- بھارت میں کورونا ویکسین بنانے والے پلانٹ میں آتشزدگی سے 5 افراد ہلاک
- لڑکی کو زیادتی کے بعد قتل کرکے خودکشی کا رنگ دینے والا درندہ گرفتار
- آرمی چیف کا آئی ایس آئی ہیڈ کوارٹر کا دورہ، سیکیورٹی صورت حال پر بریفنگ
- ملکی زرمبادلہ کے ذخائر میں39 کروڑ87 لاکھ ڈالرز کمی
- ریسٹورینٹ کی مالک خواتین کو ملازم کی انگریزی کا مذاق اُڑانا مہنگا پڑ گیا
- روپے کے مقابلے میں ڈالر کی قدر پھر بڑھ گئی
- عالمی اور مقامی بازار میں سونے کے نرخ میں اضافہ
- عوام کا خون چوسنا نالائق اعظم سے بہتر کوئی نہیں جانتا، مریم نواز
فرانسیسی سیاست دان کا مسلمان خواتین کے سر ڈھانپنے پر مکمل پابندی کا مطالبہ

لیپن نے دعوی کیا کہ فرانس میں اعلان جنگ کردیا گیا ہے اور ہمیں بھی کسی ملک نہیں بلکہ ایک نظریے سے جنگ لڑنا ہوگی(فوٹو، انٹرنیٹ)
پیرس: فرانس کی انتہائی دائیں بازو کی جماعت نیشنل فرنٹ کی سربراہ نے مسلمان خواتین کے عوامی مقامات پر سر ڈھاپنے پر مکمل پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کردیا۔
گزشتہ روز ایک ٹی وی انٹرویو میں مرین لیپین نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ 1989ء کے بعد سے فرانس میں حجاب پہننے والی خواتین کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے، یہ اسلام کے فرانس میں تیزی سے پھیلنے کی علامت ہے۔
یہ پڑھیے: طیب اردوان کا فرانسیسی صدر کو دماغی علاج کا مشورہ
لیپن نے دعویٰ کیا کہ فرانس میں اعلان جنگ کردیا گیا ہے اور ہمیں بھی کسی ملک نہیں بلکہ ایک نظریے سے جنگ لڑنی ہے، یہ نظریہ فرانس کے خلاف ہے تاہم لیپین نے مساجد بند کرنے اور غیرملکیوں کو بے دخل کرنے کے مطالبات کرنے والی تنظیموں کی حمایت سے گریز کیا۔
واضح رہے کہ فرانس میں گستاخانہ خاکوں کی ایک بار پھر تشہیر و اشاعت کے بعد اسلاموفوبیا کی ایک نئی لہر نے جنم لیا ہے۔ فرانسیسی صدر کی جانب سے اسلام مخالف بیانات اور خاکوں کی اشاعت کے فیصلے کی تائید کے بعد دنیا بھر کے مسلمانوں میں شدید بے چینی کی لہر دوڑ گئی ہے جب کہ دوسری جانب فرانس میں اسلام اور مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز سرگرمیوں میں بھی اضافہ ہوگیا ہے۔
یہ لنک بھی دیکھیے: کویت کے 50 سپر اسٹورز نے فرانسیسی مصنوعات کا بائیکاٹ کردیا
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔