وفاقی کابینہ نے مہنگائی کا ذمہ دار بیورو کریسی کو قرار دے دیا، وزیراعظم سے کارروائی کا مطالبہ

ویب ڈیسک  منگل 27 اکتوبر 2020
وزیراعظم کے اقدامات درست ہیں لیکن بیوروکریسی مسائل کے حل میں رکاوٹ ہے، وزراء۔ فوٹو: فائل

وزیراعظم کے اقدامات درست ہیں لیکن بیوروکریسی مسائل کے حل میں رکاوٹ ہے، وزراء۔ فوٹو: فائل

 اسلام آباد: وفاقی کابینہ کے جلاس میں وزرا مہنگائی کم نہ ہونے پر بیورو کریسی پر پھٹ پڑے اور وزیراعظم سے ان کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کردیا۔

وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں وفاقی کابینہ کو گندم، چینی سمیت اشیائے ضروریہ کی دستیابی پر بریفنگ دی گئی، اجلاس میں وفاقی کابینہ نے عسکری ائیرلائن کے ریگولر پبلک ٹرانسپورٹ لائسنس منسوخ کرنے اور خلیجی ممالک کے شہزادوں کے لیے لائیو اسٹاک برآمد کرنے کی منظوری دی۔

ذرائع کے مطابق وفاقی کابینہ نے ٹی سی پی کی جانب سے گندم کی درآمد کے لیے پری شپمنٹ انسپیکشن کی اجازت دی اور پاکستان ریلویز کی بحالی کے پلان کی منظوری دیتے ہوئے ٹیلی کمیونیکیشن سسٹم اور سازوسامان نصب کرنے سے متعلق پالیسی فیصلہ موخر کردیا۔

ذرائع کے مطابق کابینہ اجلاس میں مہنگائی کے معاملے پر طویل بحث ہوئی، اس موقع پر وزراء نے کہا کہ وزیراعظم کے اقدامات درست ہیں لیکن بیوروکریسی مسائل کے حل میں رکاوٹ ہے۔ فیصل واوڈا کا کہنا تھا کہ کچھ بیورو کریٹ مہنگائی میں کمی کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہیں تاہم کسی وزیر کی جانب سے کمزوری ہے تو اس کی بھی نشاندہی ہونی چاہیے۔ فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ گندم اور چینی سے متعلق درست اعداد و شمار نہ دینے والے افسران کی نشاندہی ہونی چاہیے۔

اس موقع پر وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ معاملے کی تہہ تک پہنچیں گے، عوام کی مشکلات کا مکمل احساس ہے اور مہنگائی میں کمی میری ترجیح ہے تاہم جب تک مہنگائی کنٹرول نہیں ہوگی، چین سے نہیں بیٹھوں گا۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔