موٹروے زیادتی کیس؛ ملزم شفقت کے جسمانی ریمانڈ میں 10 روز کی توسیع

ویب ڈیسک  بدھ 28 اکتوبر 2020
 ملزم سے ریکوری کے لیے جسمانی ریمانڈ دیا جائے، تفتیشی افسر۔ فوٹو:فائل

ملزم سے ریکوری کے لیے جسمانی ریمانڈ دیا جائے، تفتیشی افسر۔ فوٹو:فائل

لاہور: انسداد دہشتگری عدالت موٹروے زیادتی کیس کے مرکزی ملزم شفقت کے جسمانی ریمانڈ میں 10 روز کی توسیع کردی۔ 

انسداد دہشتگری عدالت میں موٹرے خاتون زیادتی کیس میں گرفتار ملزم شفقت کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا پر سماعت ہوئی، کیس کی سماعت انسداد دہشتگری عدالت کے جج ارشد حسین بھٹہ نے سماعت کی۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: موٹروے کیس کا مرکزی ملزم گرفتار

عدالت نے تفتیشی افسر سے استفسار  کیا کہ اب تک ملزم سے کیا تفتیش ہوئی ہے؟۔ تفتیشی افسر نے جواب دیا کہ ملزم شفقت سے گاڑی کاشیشہ توڑنے والا ڈنڈا برآمد کرلیا ہے، جب کہ مزید تفتیش ابھی جاری ہے، ابھی  ملزم سے متاثرہ کے اے ٹی ایم اور نقدی برآمد کرنا ہے، ملزم سے ریکوری کے لیے ملزم کا 15 دن کا جسمانی ریمانڈ دیا جائے۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: ملزم شفقت کا 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ

انسداد دہشتگری عدالت نے ملزم شفقت کے جسمانی ریمانڈ میں 10 روز کی توسیع کردی ،عدالت نے دس روز کی توسیع کرتے ہویے ملزم کی رپورٹ بھی طلب کرلی۔

واضح رہے کہ موٹروے زیادتی کیس کے مرکزی ملزم شفقت کو سی ٹی ڈی پولیس نے  دیپالپور سے گرفتار کیا تھا، جب کہ پولیس ذرائع کے مطابق ملزم شفقت نے اعتراف جرم کر لیا ہے کہ وہ واردات کے روز جائے وقوعہ پر موجود تھا۔

 پس منظر

گجر پورہ کے علاقے میں موٹروے پرانسانیت سوز واقعہ سامنے آیا تھا۔ گوجرانوالہ کی رہائشی ثنا نامی خاتون اپنی بہن سے ملنے کے لیے لاہور آئی تھیں۔ واپسی کے دوران ثنا کی کار کا پیٹرول ختم ہوگیا، انہوں نے اپنے عزیز سردار شہزاد کو اطلاع کردی اور وہ مدد کے انتظار میں گاڑی سے اتر کر کھڑی ہوگئیں۔

اس دوران دو مشکوک افراد خاتون کی جانب آئے، جنہیں دیکھ کرخاتون اپنے بچوں کے ساتھ گاڑی میں محصورہوگئی ۔ ڈاکوؤں نے خاتون کو شیشے کھولنے کے لیے کہا جب خاتون نے شیشے نہ کھولے تو ڈاکوؤں نے شیشے توڑ کر گن پوائنٹ پر اس کو گاڑی سے اتار کر کیرول گھاٹی میں واقع کھیتوں میں لے جا کر زیادتی کرتے رہے۔

اس خبرکوبھی پڑھیں:  موٹروے پر خاتون سے اجتماعی زیادتی، 12 ملزمان گرفتار

ذرائع کے مطابق ڈاکوؤں نے خاتون کو اس کے بچوں کے سامنے زیادتی کا نشانہ بنایا ۔ بعد ازاں خاتون کی حالت غیر ہونے پر دونوں خاتون کو وہیں پر چھوڑ کر فرار ہوگئے۔ ڈاکو خاتون سے ایک لاکھ نقدی ، 2 تولے طلائی زیورات، ایک عدد برسلیٹ، گاڑی کا رجسٹریشن کارڈ اور 3 اے ٹی ایم کارڈز لے کر فرار ہو گئے۔

خاتون کا عزیز سردار جب گاڑی کے پاس پہنچا تو خاتون وہاں سے غائب تھی اور گاڑی کے شیشے کیساتھ خون لگا ہوا تھا ۔ خاتون کے عزیز نے خاتون کو تلاش کرنے کی کوشش کی تو کرول گھاٹی کے جنگل کے پاس خاتون گاڑی کی طرف آتی ملی جس پر خاتون نے روتے ہوئے اپنے عزیز کو ساری بات کے بارے میں آگاہ کیا۔

واقعے کی اطلاع ملنے پر فرانزک اور پولیس کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی ۔ پولیس نے خاتون کے رشتہ دار سردار شہزاد کے بیان پر مقدمہ درج کرکے سیف سٹی کے کیمروں کی مدد سے ملزمان کی تلاش شروع کر دی ہے ۔

خاتون کی ابتدائی میڈیکل رپورٹ میں بھی زیادتی ثابت ہوگئی ہے، جس کے بعد ملزمان کی گرفتاری کے لیے سی آئی اے اور انوسٹی گیشن کی مشترکہ ٹیم کام کر رہی ہے۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔