امارات میں مقامی خاتون سے دوسری شادی کرنے پرمالی معاونت کی تجویز

ویب ڈیسک  جمعرات 29 اکتوبر 2020
مقامی سطح پر غیر شادی شدہ خواتین کی شرح کم کرنے لیے دو برس قبل یہ تجویز پیش کی گئی تھی۔(فوٹو، فائل )

مقامی سطح پر غیر شادی شدہ خواتین کی شرح کم کرنے لیے دو برس قبل یہ تجویز پیش کی گئی تھی۔(فوٹو، فائل )

دبئی: متحدہ عرب امارات میں دوسری شادی کے خواہش مند مَردوں کے لیے حکومت کی جانب سے مالی معاونت کی تجویز پر غور کیا جارہا ہے۔

خلیجی خبر رساں ادارے کے مطابق اس سے قبل 2018 میں شیخ زاید ہاؤسنگ پروگرام میں یہ تجویز سامنے لائی گئی تھی۔ اس تجویز کا مقصد یہ تھا کہ اماراتی مردوں کے لیے مقامی خواتین سے شادی میں سہولت فراہم کی جائے اور ملک میں غیر شادی شدہ خواتین کی شرح بھی کم ہو۔

دو برس قبل ابوظہبی کے ایک اخبار کو انٹرویو دیتے ہوئے دبئی سے فیڈرل نیشنل کونسل کے رکن حماد الرحومی نے کہا  تھا جب کوئی مرد دیکھے گا کہ ہاؤسنگ اسکیم میں اسے کسی غیر ملکی عورت سے شادی کرنے کی صورت میں رقم ادا کرنا پڑے گی اور مقامی خاتون سے نکاح کی صورت میں حکومت مالی مدد فراہم کرے گی تو وہ لازماً مقامی خاتون کو ترجیح دے گا۔

یہ خبر بھی دیکھیے: دوسری شادی کی دھمکی بھی گھریلو تشدد قرار، بل قومی اسمبلی میں پیش

واضح رہے کہ کورونا وائرس کی روک تھام کے لیے دیگر سرگرمیوں کے ساتھ ساتھ امارات میں شادی کی تقریبات پربھی پابندی عائد تھی۔ تاہم ان پابندیوں میں نرمی آنے کے بعد ہم وطن خواتین سے دوسری شادی کرنے والے مرد کے لیے مالی امداد کی تجویز پر دوبارہ غور شروع ہوگیا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔