’’کفالۃ‘‘ نظام کا خاتمہ: سعودی حکومت نے وضاحت جاری کردی

ویب ڈیسک  جمعرات 29 اکتوبر 2020
سعودی معیشت کا تقریباً مکمل انحصار غیر ملکی افرادی قوت پر ہے جو کفالۃ نظام کے تحت وہاں کام کررہی ہے۔ (فوٹو: انٹرنیٹ)

سعودی معیشت کا تقریباً مکمل انحصار غیر ملکی افرادی قوت پر ہے جو کفالۃ نظام کے تحت وہاں کام کررہی ہے۔ (فوٹو: انٹرنیٹ)

الریاض: گزشتہ روز ایک اخبار میں سعودی حکومت کی جانب سے کفالۃ نظام ختم کرنے کی خبر سے متعلق وضاحت جاری کرتے ہوئے سعودی وزارت برائے افرادی قوت کے ترجمان نے کہا ہے کہ فی الحال اس حوالے سے کئی فارمولوں پر غور کیا جارہا ہے۔ تاہم ابھی تک اس بارے میں کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ یہ خبر اشاعت کے فوراً بعد سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی تھی، جس پر بحث جاری تھی۔

ترجمان سعودی وزارت برائے افرادی قوت، ناصر الہذانی نے اس بارے میں وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ ان کی وزارت افرادی قوت سے متعلق مارکیٹ (لیبر مارکیٹ) کو منظم کرنے کے متعدد فارمولوں پر کام کر رہی ہے۔

تاہم، کفالۃ نظام کے خاتمے یا اس میں تبدیلی کے بارے میں جیسے ہی کوئی فارمولا منظور ہوگا، اس کا اعلان سرکاری ذرائع سے کیا جائے گا۔ ’’اس طرح کی معلومات سرکاری ذرائع سے حاصل کی جائیں،‘‘ ترجمان نے عوام کو مشورہ دیا۔

اسی حوالے سے سعودی عرب کے سرکاری اردو اخبار ’’اردو نیوز‘‘ نے بھی یوٹیوب پر ایک مختصر ویڈیو میں سعودی حکومت کا مؤقف واضح کیا ہے:

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔