- پہاڑی تیندوے کے حملے سے ایبٹ آباد کا نوجوان ملک ریاض زخمی
- نواب شاہ میں دھند کے باعث متعدد گاڑیاں ٹکرا گئیں، 3 افراد جاں بحق
- واٹس ایپ پالیسی میں تبدیلی موخر؛ فواد چوہدری نے فیصلہ درست قراردیدیا
- 15 سالہ لڑکے کی فائرنگ سے بڑے بہن بھائی قتل اور ماں زخمی
- افغانستان میں ججز کی گاڑی پر حملہ، دو خواتین ہلاک
- وزیراعظم کے کرپشن کےخلاف جہاد سے قوم کرپٹ لٹیروں کی چیخیں سن رہی ہے، فردوس عاشق
- حکومت کو اپوزیشن سے کوئی خطرہ نہیں، وزیر اعلیٰ پنجاب
- کراچی میں موجود جنوبی افریقا کے تمام کھلاڑیوں کے کورونا ٹیسٹ منفی آگئے
- غیر قانونی تعمیرات، درخواست پر عبوری حکم نامہ جاری
- جنوبی افریقہ کیخلاف ہوم ٹیسٹ سیریز
- خوش آمدید جنوبی افریقہ کرکٹ ٹیم
- علیم ڈار کے دل کی مراد پوری ہونے کا وقت قریب
- حارث رؤف کی ٹیسٹ اسکواڈ میں شمولیت جلد بازی قرار
- دلبر حسین نے پی ایس ایل کے ذریعے قومی ٹیم میں شمولیت کوہدف بنالیا
- پاکستان کپ؛ رنز کی بہتی گنگا میں سب ہاتھ دھونے لگے
- جنوبی افریقی کرکٹرپاکستان میں سیکیورٹی انتظامات سے متاثر
- پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ لاہور ہائی کورٹ چیلنج
- عمرکوٹ؛ پی ایس 52 ضمنی الیکشن کیلیے پولنگ کل ہوگی
- 2020ء پاکستان اسٹاک مارکیٹ باؤنس بیک میں کامیاب
- امریکی شہری نے ایک کروڑ 3 لاکھ میں مارخور کا قانونی شکار کرلیا
تنہائی اور سماجی علیحدگی سے خواتین میں ہائی بلڈ پریشر کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے، تحقیق

خواتین میں اور تنہائی سماجی علیحدگی سے موت کا امکان بھی سگریٹ نوشی جیسا جان لیوا ہوتا ہے۔ (فوٹو: انٹرنیٹ)
برٹش کولمبیا: کینیڈا میں 28 ہزار سے زائد بالغ افراد پر کیے گئے ایک مطالعے میں انکشاف ہوا ہے کہ اکیلے پن اور سماجی علیحدگی کے احساس سے ہائی بلڈ پریشر میں مبتلا ہونے کا خطرہ، مردوں کی نسبت خواتین میں کہیں زیادہ ہوتا ہے۔
واضح رہے کہ بلند فشارِ خون یعنی ہائی بلڈ پریشر میں رگوں کے اندر خون کا دباؤ معمول سے بہت بڑھ جاتا ہے جو آگے چل کر فالج اور ہارٹ اٹیک سمیت کئی طرح کے امراضِ قلب اور اچانک موت کی وجہ بھی بن سکتا ہے۔
یونیورسٹی آف برٹش کولمبیا میں زینب حسینی کی قیادت میں کی گئی اس تحقیق میں عوامی صحت سے متعلق ایک وسیع طبّی سروے کے دوران جمع کیے گئے اعداد و شمار کا تجزیہ کیا گیا۔
مطالعے میں 45 سے 85 سال کے 28,238 افراد کا ڈیٹا کھنگالا گیا جن میں مردوں اور عورتوں کی تعداد مساوی تھی۔
ڈیٹا کے تجزیئے سے معلوم ہوا کہ غیر شادی شدہ، طلاق یافتہ یا کسی بھی دوسری صورت میں اکیلی رہنے والی ایسی خواتین جن کے سماجی رابطے 85 سے کم تھے، اور جو مہینے میں دو یا دو سے کم مرتبہ تقریبات یا میل ملاقات میں شریک ہوتی تھیں، ان میں ہائی بلڈ پریشر کا خطرہ ایسی خواتین سے زیادہ تھا جو زیادہ میل ملاپ رکھنے والی، شادی شدہ اور مختلف تقریبات میں زیادہ شریک رہنے والی تھیں۔
سماجی علیحدگی اور اکیلے پن کے ساتھ ساتھ ہائی بلڈ پریشر کا خطرہ بھی واضح طور پر بڑھتا دیکھا گیا۔ خواتین میں سماجی علیحدگی کے باعث موت کا امکان تقریباً سگریٹ نوشی جتنا ہی جان لیوا تھا۔
مردوں کا معاملہ اس کے برعکس رہا: شادی شدہ اور زیادہ سماجی رابطے رکھنے والے مردوں میں تنہائی پسند مردوں کے مقابلے میں ہائی بلڈ پریشر کا امکان زیادہ تھا۔
قبل ازیں ایک اور مطالعے میں یہ معلوم ہوا تھا کہ اکیلی اور کم سماجی رابطے رکھنے والی خواتین میں موٹاپے کا امکان، سماجی طور پر سرگرم عورتوں کے مقابلے میں زیادہ ہوتا ہے۔
تازہ تحقیق بھی اسی سلسلے کی اگلی کڑی ہے جو ریسرچ جرنل ’’ہائپرٹینشن‘‘ کے تازہ شمارے میں آن لائن شائع ہوئی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔