کراچی پولیس کو باڈی کیمرے، ڈرون اور جدید آلات سے لیس کرنے کا فیصلہ

راحیل سلمان  جمعرات 29 اکتوبر 2020
منصوبے کی تکمیل کی صورت میں کراچی ٹریفک پولیس  جدید آلات سے لیس پہلی پولیس بن جائے گی(فوٹو، فائل)

منصوبے کی تکمیل کی صورت میں کراچی ٹریفک پولیس جدید آلات سے لیس پہلی پولیس بن جائے گی(فوٹو، فائل)

 کراچی: شہر قائد میں ٹریفک پولیس کو باڈی کیمرا سمیت دیگر جدید آلات سے لیس کرنے کے لیے منصوبے کا آغاز کیا جارہا ہے۔

ایکسپریس کے مطابق ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ کسی بھی ٹریفک پولیس کو جسم پر لگایا جانے والا کیمرا فراہم کیا جائے گا، یہ کیمرا ٹریفک پولیس آفیسر کے کندھے پر نصب ہوتا ہے جس کے ذریعے اس کی ڈیوٹی کے دوران اس کی تمام حرکات و سکنات پر نظر رکھی جاتی ہے اور ریکارڈنگ بھی محفوظ کی جاتی ہے۔

اس کیمرے کے ذریعے ٹریفک پولیس کے افسر کی کسی بھی شہری سے بات چیت ، اس کا رویہ ، چالان کرنے یا نہ کرنے کی وجوہات اور اس پر شہری کا ردعمل سمیت تمام تر صورتحال ریکارڈ  کی جائے گی ، اس اقدام سے نہ صرف ٹریفک پولیس کے رویے میں بہتری آئے گی بلکہ شہریوں کی جانب سے ٹریفک پولیس کے ہتک آمیز رویے کی شکایات کا بھی سدباب ممکن ہوسکے گا ۔

یہ کیمرے کراچی پولیس کو فراہم کیے جارہے ہیں جس کے ذریعے ٹریفک پولیس پر گہری نگاہ رکھی جاسکے گی ، پائلٹ پروجیکٹ کے تحت ابتدائی طور پر 150 باڈی کیمرے خریدے جائیں گے ، اس کے علاوہ کراچی ٹریفک پولیس کو الکحل ٹیسٹ کٹ بھی فراہم کی جائے گی جس سے موقع پر ہی کسی بھی مشتبہ ڈرائیور کا الکحل ٹیسٹ کیا جاسکے گا۔ عموماً رات کے اوقات میں تیز رفتاری کے باعث پیش آنے والے ٹریفک حادثات پر قابو پانا ممکن ہوسکے گا۔

تاریخ میں پہلی مرتبہ یہ ٹیسٹ کٹ خریدی جارہی ہیں ، ابتدائی طور پر 90 کٹس خریدی جائیں گی ، ٹریفک پولیس کو دیگر جدید آلات سے بھی لیس کیا جارہا ہے جس میں وہیکل مائونٹڈ کیمرے ، پورٹ ایبل اسپیڈ بریکر ، پورٹ ایبل ٹریفک لائٹ سگنل اور ڈرون کیمرا بھی شامل ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ ٹریفک جام کی وجوہات جاننے اور اس پر قابو پانے کے لیے ڈرون کیمرا بھی خریدا جارہا ہے ، ایسی جگہ جہاں ٹریفک جام ہوجائے اور رش کے باعث ٹریفک پولیس کے اہلکار کا وہاں پہنچنا بھی دشوار ہوجائے تو ڈرون کے ذریعے ٹریفک جام کی وجوہات کا پتہ لگا کر انہیں دور کرنا ممکن ہوگا۔ وہیکل مائونٹڈ کیمرے کے ذریعے نہ صرف ٹریفک پولیس بلکہ دیگر ڈرائیور حضرات پر بھی نگاہ رکھی جائے گی۔

پائلٹ پروجیکٹ کے تحت 40 وہیکل مائونٹڈ کیمرے خریدے جائیں گے ، 15 پورٹ ایبل اسپیڈ بریکر اور 2 پورٹ ایبل ٹریفک سگنل بھی خریدے جارہے ہیں جس سے ٹریفک جام کی صورتحال پر قابو پانے میں مزید مدد مل سکے گی۔ اس کے علاوہ ایک ہزار 350 واکی ٹاکی سیٹ ، 100 میگا فون ، اسپارکنگ لائٹس اور ٹائر تبدیل کرنے والی ہائیڈرالک مشین کے علاوہ دیگر دفتری سامان بھی خریدا جارہا ہے۔اس منصوبے پر مجموعی طور پر 11 کروڑ روپے سے زائد کی لاگت آئے گی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ باڈی کیمرا ، وہیکل مائونٹڈ کیمرا اور الکحل ٹیسٹ کٹ ملنے کے بعد یہ تمام جدید سہولیات استعمال کرنے والی کراچی کی ٹریفک پولیس ملک کی پہلی پولیس بن جائے گی جس کے پاس یہ تمام آلات ہوں گے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔