ابھی نندن کی رہائی کے لیے حکومت پر کوئی دباؤ نہیں تھا، دفتر خارجہ

ویب ڈیسک  جمعرات 29 اکتوبر 2020
ہماری جانب سے کلبھوشن جادیو کو تیسری قونصلر رسائی کی پیشکش برقرار ہے (فوٹو: فائل)

ہماری جانب سے کلبھوشن جادیو کو تیسری قونصلر رسائی کی پیشکش برقرار ہے (فوٹو: فائل)

 اسلام آباد: دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ بھارتی پائلٹ کی رہائی کے لیے حکومت پر کوئی دباؤ نہیں تھا، ابھی نندن کی رہائی پیغام امن اور خیرسگالی کے طور پر کی گئی تاہم پاکستان کی مسلح افواج اس وقت بھی تمام خطرات سے نمٹنے کے لیے تیار تھیں۔

دفتر خارجہ میں صحافیوں کو ہفتہ وار بریفنگ میں ترجمان زاہد حفیظ چوہدری نے کہا کہ بھارت کسی قسم کی قانون سازی سے غیر قانونی اقدامات کو قانونی نہیں بناسکتا، قانونی اعتبار سے بھارت کے مقبوضہ کشمیر میں تمام اقدامات غیر قانونی ہیں، پاکستان نے بار ہا کہا ہے کہ بھارت پاکستان میں دہشت گردی میں ملوث ہے، بھارتی جاسوس یہاں پکڑے جاتے ہیں اور یہاں اپنی سزا کاٹ رہے ہیں اسی طرح  پشاور مدرسہ دہشت گردی میں بھارت کے ملوث ہونے کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا۔

دفتر خارجہ نے کہا کہ سعودی عرب پاکستان کا دوست ملک ہے اور ہمارا عالمی فورم پر تعاون موجود ہے تاہم سعودی عرب کی جانب سے کرنسی نوٹ پر نقشے میں تبدیلی کا معاملہ اٹھایا جائے گا، متحدہ عرب امارات تھائی لینڈ اور افغانستان نے ایف اے ٹی ایف کے اجلاس میں شرکت نہیں کی یہ ممالک ایف اے ٹی ایف کے ارکان نہیں ہیں ان ممالک کے پاکستان کی حمایت کے حوالے سے رپورٹس بے بنیاد ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ایف اے ٹی ایف کے حوالے سے بے بنیاد رپورٹس کے پیچھے بھارت اور بھارتی پروپیگنڈا ہے، پاکستان مسلسل تذویراتی توازن کو درپیش خطرات کی نشاندہی کرتا رہا ہے، بھارت کو جدید ٹیکنالوجی اور ہتھیاروں سے یہ تذویراتی توازن متاثر ہوا ہے، امریکا بھارت مشترکہ اعلامیہ ایک امتیازی بیان ہے اس میں بھارت کی ریاستی دہشت گردی اور ہتھیاروں کی دوڑ کا ذکر نہیں کیا گیا۔

زاہد حفیظ نے کہا کہ بھارت کا مقبوضہ کشمیر میں لینڈ آنرشپ کا قانون مقبوضہ کشمیر میں آبادی کے تناسب میں تبدیلی کے لیے ہے، بھارت اس قانون کے ذریعے مقبوضہ کشمیر کے عوام کو اقلیت میں تبدیل کرنا چاہتا ہے، یہ قوانین اقوام متحدہ سلامتی کونسل کی قراردادوں، عالمی معاہدوں اور پاک بھارت باہمی معاہدوں کی کھلی خلاف ورزی ہیں، پاکستان ان غیر قانونی و یک طرفہ قوانین کو مسترد کرتا ہے اور بھرہور مذمت کرتا ہے۔

ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان بھارت کی سول و ملٹری قیادت کے بے بنیاد پاکستان مخالف بیانات کو مسترد کرتا ہے، ہماری جانب سے کلبھوشن جادیو کو تیسری قونصلر رسائی کی پیشکش برقرار ہے، بھارت کی وجہ سے پاکستان کا قانون تبدیل نہیں کیا جاسکتا، بھارت کو پاکستانی عدلیہ سے تعاون کرنا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان سمجھتا ہے کہ اسلامو فوبیا مختلف ممالک میں ہونے والے واقعات کی وجہ سے ہے، ہم کسی بھی قسم کے تشدد کو قابل توجیح نہیں سمجھتے، وزیر اعظم پاکستان نے گستاخانہ خاکوں پر پاکستان کے ٹھوس موقف کو بیان کیا ہے، پارلیمان کے دونوں ایوانوں میں قراردادیں منظور کی گئیں ہیں وزیراعظم نے فیس بک کے بانی مارک زکربرگ سے رابطہ کیا ہے، فرانس میں ناظم الامور موجود ہیں سفیر نہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔