- قومی کرکٹر شعیب ملک کی گاڑی کے ساتھ حادثہ پیش آگیا
- پی ایس ایل کا میلہ پھر سجنے کو تیار، ٹیموں نے اپنے اسکواڈ کو حتمی شکل دیدی
- کراچی میں زلزلے کے جھٹکے
- دنیا کا سب سے مہنگا زہر، ایک گیلن قیمت 5 ارب 85 کروڑ روپے!
- دنیا کی سب سے چھوٹی اور کم خرچ ایکسرے مشین تیار
- معروف شاعر و ادیب نصیر ترابی انتقال کرگئے
- بھارت کی ایل او سی پربلا اشتعال گولہ باری، دو بزرگ شہری زخمی
- شعیب ملک نے اپنی فٹنس کا راز بتا دیا
- پارکنگ سے منع کرنے پر ڈرائیور نے نوجوان کا کان چبا لیا
- کورونا کے باوجود پی ایس ایل پاکستان میں ہونا خوش آئند ہے، احسان مانی
- وفاقی حکومت نے 50 جدید فائر ٹینڈرز اور 2 واٹر باوزرز کراچی کے حوالے کردیئے
- انڈونیشیا میں لاپتہ طیارے کا بلیک باکس اور انسانی اعضا مل گئے
- بلوچستان کے شہر تربت میں دستی بم حملے میں 5 افراد زخمی
- پی ڈیم ایم نہ استعفی دے گی نہ الیکشن کا بائیکاٹ کرے گی، شیخ رشید
- بھارت سلامتی کونسل کی اہم ترین کمیٹیوں کی سربراہی لینے میں ناکام ہوگیا
- اصل ریٹائرمنٹ توصرف قبرمیں ہی ہوتی ہے، وزیراعظم
- صحت کارڈ پلس کے باعث خیبر پختونخوا کے اسپتالوں میں داخلے کی شرح میں 4 گنا اضافہ
- کابل میں بم دھماکا؛ افغان سیکیورٹی فورس کے ترجمان سمیت 3 افراد ہلاک
- بے روزگاری میں یہ چار کام کیجئے
- بھارت نے غلطی سے سرحد پار کرنے والے 6 نوجوانوں کو پاکستان کے حوالے کردیا
ملکی وے کہکشاں کی سب سے بڑی اور واضح زوم ایبل تصویر

ماہرین نے ساڑھے تین ٹریلیئن پکسل پر مشتمل ایک تصویر بنائی ہے جسے زوم کرکے ہماری ملکی وے کہکشاں کو تفصیل سے دیکھا جاسکتا ہے۔ فوٹو: نوالیب ویب سائٹ
چلی: ماہرینِ فلکیات نے ملکی وے کے مرکزی پھولے ہوئے حصے (بلج) کا تفصیلی سروے کرنے کے بعد اس کی ایک تصویر پیش کی ہے جسے زوم کرکے دیکھا جاسکتا ہے۔ یہ رنگین تصویر 50,000 بائے 25,000 پکسل پر مشتمل ہے اور اسے زوم کرکے انتہائی تفصیل سے 25 کروڑ ستاروں کو دیکھا جاسکتا ہے۔
اسے جاری کرنے کا مقصد عام افراد کو ملکی وے کہکشاں کی عظمت و حجم سے آگاہ کرنا ہے۔ اس بڑی سی تصویر کو کئی ہزار تصاویر سے جوڑ کر بنایا گیا ہے۔ چلی میں واقع سیرو ٹولولو امریکن آبزرویٹری میں ایک چارمیٹر قطر کی دوربین پر لگے ڈارک انرجی میٹر کیمرہ سے یہ سروے کیا گیا ہے ۔ اس دیوقامت منظر میں بصری، قریبی بالائے بنفشی اور قریبی زیریں سرخ روشنیوں میں نہائے ستارے اور اجسام کو دیکھا جاسکتا ہے۔
ہزاروں لاکھوں تصاویر کے اس مجموعے سے ایک ضخیم مجموعہ بنانا بہت صبر آزما کام تھا۔ اس کے لیے سات ہزار ایکسپوژر کئے گئے جو ساڑھے چار لاکھ سی سی ڈی تصاویر کےبرابر ہیں اور ان میں پکسل کی تعداد ساڑھے تین ٹریلیئن کے برابر ہے۔
اس سروے کے بعد فلکیات دانوں نے 70 ہزار سے لے کر 25 کروڑ ستاروں کی کیمائی ترکیب کا جائزہ لیا گیا ہے۔ معلوم ہوا کہ ملکی وے کہکشاں کےمرکز میں ستارے یکساں ترتیب رکھتے ہیں یعنی ان کی عمریں یکساں ہی ہیں اور وہ یکساں مادوں سے بنے ہیں۔
اس مطالعے کے مرکزی سربراہ کرسچیان جانسن ہیں جو اسپیس ٹیلی اسکوپ سائنس انسٹی ٹیوٹ میں تحقیق کرتے ہیں۔ وہ کہتے ہیں کہ کئی کہکشائیں درمیان سے ہماری کہکشاں کی طرح پھولی ہوئی ہیں اور ملکی وے کو جان کر ہم ان کی کیفیت کے متعلق معلومات حاصل کرسکتےہیں۔
ملکی وے کہکشاں کا یہ اٹلس زوم کرکے بھی دیکھاجاسکتا ہے جسے عوام الناس اور طالبعلموں کے لیےایک ویب سائٹ پر رکھ دیا گیا ہے۔ اس طرح بچے اور بوڑھے ملکی وے کا روشن قلب کا دلفریب نظارہ کرسکتےہیں۔ اس تحقیق کی تفصیلات نوٹسس آف رائل ایسٹرونومیکل سوسائٹی میں شائع ہوئی ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔