- اقوام متحدہ کے امدادی کارکنوں کی حماس کی مدد کا اسرائیلی الزام جھوٹا نکلا
- نشے میں دھت مسافر نے ایئرہوسٹس پر مکے برسا دیئے؛ ویڈیو وائرل
- سعودیہ سے دیر لوئر آئی خاتون 22 سالہ نوجوان کے ساتھ لاپتا، تلاش شروع
- بیوی کی ناک اور کان کاٹنے والا سفاک ملزم ساتھی سمیت گرفتار
- پنجاب میں پہلے سے بیلٹ باکس بھرے ہوئے تھے، چیئرمین پی ٹی آئی
- ٹریفک وارڈنز لاہور نے ایمانداری کی ایک اور مثال قائم کر دی
- مسجد اقصی میں دنبے کی قربانی کی کوشش پر 13 یہودی گرفتار
- پنجاب کے ضمنی انتخابات میں پولیس نے مداخلت کی، عمران خان
- 190 ملین پاؤنڈز کیس؛ وکلا کی جرح مکمل، مزید 6 گواہوں کے بیان قلمبند
- حکومت تمام اخراجات ادھار لے کر پورا کررہی ہے، احسن اقبال
- لاپتا افراد کا معاملہ بہت پرانا ہے یہ عدالتی حکم پر راتوں رات حل نہیں ہوسکتا، وزرا
- ملائیشیا میں فوجی ہیلی کاپٹرز آپس میں ٹکرا گئے؛ 10 اہلکار ہلاک
- عالمی اور مقامی مارکیٹ میں سونے کی قیمت میں آج بھی بڑی کمی
- قومی ٹیم میں بیٹرز کی پوزیشن معمہ بن گئی
- نیشنل ایکشن پلان 2014 پر عملدرآمد کیلیے سپریم کورٹ میں درخواست دائر
- پختونخوا کابینہ میں بجٹ منظوری کیخلاف درخواست پر ایڈووکیٹ جنرل کو نوٹس
- وزیراعظم کا ٹیکس کیسز میں دانستہ التوا کا نوٹس؛ چیف کمشنر ان لینڈ ریونیو اسلام آباد معطل
- بلوچستان میں 24 تا 27 اپریل مزید بارشوں کی پیشگوئی، الرٹ جاری
- ازبکستان، پاکستان اور سعودی عرب کے مابین شراکت داری کا اہم معاہدہ
- پی آئی اے تنظیم نو میں سنگ میل حاصل، ایس ای سی پی میں انتظامات کی اسکیم منظور
کووڈ 19 کا مرض دماغ کو کئی برس بوڑھا کرسکتا ہے
لندن: کورونا وائرس سے متاثر ہونے کے بعد بھی کئی برس تک دماغی کیفیت متاثر رہ سکتی ہے اور یوں اس کا حملہ دماغ کو آپ کی حقیقی عمرکے مقابلے میں 10 سال بوڑھا کرسکتا ہے۔ لیکن یہی نہیں بلکہ ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ صحتیاب ہونے کے باوجود کورونا دماغی افعال پر اثر انداز ہوسکتا ہے۔
اس ضمن میں امپیریئل کالج لندن نے کورونا سے صحتیاب ہونے والے 84 ہزار مریضوں کا جائزہ لیا ہے لیکن یہ مطالعہ ابھی تک کسی تحقیقی جرنل میں شائع نہیں ہوا ہے۔ تاہم کالج سے وابستہ سائنسداں پروفیسر ایڈم ہیمپشائر کہتے ہیں کہ ان کی تحقیق بتاتی ہے کہ کورونا وائرس مریضوں کی ذہنی و دماغی کیفیت کو متاثر کرتا ہے اور طویل عرصے تک اس کے اثرات باقی رہتے ہیں۔
اسی مقالے میں کہا گیا ہے کہ مرض سے صحتیاب ہونے والے مریضوں میں اکستابی کمی ہوسکتی ہے۔ اس کے لیے ایک ذہانت کا ٹیسٹ کیا گیا جسے ’گریٹ برٹش انٹیلی جینٹ ٹیسٹ ‘ کہا جاتا ہے۔ اس ٹیسٹ سے الزائیمر جیسی بیماریوں کو بھی پکڑا جاتا ہے اور اس میں انہیں کوئی معمہ حل کرنے کو کہتے ہیں۔
اس مطالعے کے نتائج پر دیگر اسکالروں نے ملے جلے ردِ عمل کا اظہار کیا ہے۔ آکسفورڈ یونیورسٹی میں نیورولوجی پروفیسر مسعود حسین کہتے ہیں کہ کووڈ 19 سے دماغ متاثر ہونے کے امکانات ہوتے ہیں۔ تاہم ایڈنبرا یونیورسٹی میں دماغی عکس نگاری کی ماہر کا خیال ہے کہ یہ اثرات عارضی ہوسکتے ہیں اور مریض وقت کے ساتھ ساتھ نارمل ہوجائے گا۔
تاہم ان تمام مریضوں کی کووڈ 19 سے متاثر ہونے سے پہلے کی دماغی کیفیت کے بارے میں کچھ معلوم نہ ہوسکا اور تحقیق میں یہی ایک کمی رہ گئی ہے۔
دماغی دھند
دوسری جانب ایک الگ تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ کورونا سے متاثرہ عمررسیدہ مریضوں میں فالج کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ دوسری جانب بعض مریضوں میں توجہ کی کمی، دماغی وہم، نسیان اور دیگر عوارض دیکھے گئے۔ خطرناک بات یہ ہے کہ بعض مریضوں میں کووڈ 19 کے بعد دماغی سوجن بھی دیکھی گئی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔