فوجداری نظام انصاف کا مقصد مجرم سے انتقام اور بربادی نہیں، سپریم کورٹ

ویب ڈیسک  جمعـء 30 اکتوبر 2020
سپریم کورٹ نے بھنگ اسمگل کرنے کے جرم میں قید خاتون کی سزا میں کمی کردی۔

سپریم کورٹ نے بھنگ اسمگل کرنے کے جرم میں قید خاتون کی سزا میں کمی کردی۔

 اسلام آباد: سپریم کورٹ نے ایک فیصلے میں قرار دیا ہے کہ فوجداری نظام انصاف کا مقصد مجرم سے انتقام اور بربادی نہیں۔

سپریم کورٹ نے بھنگ اسمگل کرنے والی خواتین کی اپیل پر فیصلہ جاری کرتے ہوئے اس جرم میں قید خاتون کی سزا میں کمی کردی۔

خاتون مجرمہ خالدہ کو جیکب آباد میں دس کلو بھنگ برآمد ہونے پر گرفتار کیا گیا تھا۔ جیل حکام کے مطابق خالدہ بی بی 6 سال کی سزا کاٹ چکی ہے۔ اس نے 18 دسمبر 2022 کو رہا ہونا تھا، عدالت نے اس کی سزا میں کمی کردی جبکہ خالدہ کی شریک مجرمہ صغرٰی جیل میں ہی انتقال کر چکی ہے۔

سپریم کورٹ نے فیصلے میں کہا کہ فوجداری نظام انصاف کا مقصد مجرم سے انتقام اور بربادی نہیں بلکہ اس کی زندگی میں اصلاحات لا کر اسے اچھا انسان بنانا ہے۔

دو صفحات پر مشتمل فیصلہ جسٹس قاضی محمد امین نے تحریر کیا جس کے مطابق بھنگ دونوں خواتین کی ذاتی نہیں بلکہ انہیں اس کام پر لگایا گیا تھا، گرفتاری پر دونوں خواتین کو اصل کرداروں اور منشیات فروشوں نے بے یار و مددگار چھوڑ دیا، جس کے نتیجے میں دونوں خواتین اپنی مدد آپ کے تحت رہائی کی کوششیں کرتی رہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔