ترکی اور یونان میں زلزلہ، 14 افراد ہلاک اور 20 سے زائد عمارتیں زمین بوس

ویب ڈیسک  جمعـء 30 اکتوبر 2020
سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی تصاویر میں کئی عمارتوں کو منہدم دیکھا جا سکتا ہے، فوٹو : ٹی آر ٹی

سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی تصاویر میں کئی عمارتوں کو منہدم دیکھا جا سکتا ہے، فوٹو : ٹی آر ٹی

 انقرہ: ترکی کے ایجیئن ساحل اور یونان کے جزیرے سموس میں زلزلے سے 20 سے زائد عمارتیں زمین بوس ہوگئیں، 14 افراد ہلاک اور 120 سے زائد زخمی ہوگئے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ترکی اور یونان میں زلزلے کی ریکٹر اسکیل پر شدت 7.0 محسوس کی گئی زلزلے کا مرکزی مقام ترکی کے مغربی صوبہ ازمیر کے ساحل سے تقریبا 17 کلومیٹر (11 میل) دور تھا۔

زلزلے سے ترکی کے ساحلی شہر ازمیر کے چار مقامات پر 20 عمارتیں زمین بوس ہوگئیں جس کے بعد 38 ایمبولینسوں، 2 ہیلی کاپٹرز، 35 طبی عملے اور سیکڑوں امدادی کارکنان نے ملبے سے شہریوں کو نکالنا شروع کردیا۔

اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی  جب کہ شہریوں کو متاثرہ علاقے میں جانے سے روک دیا گیا۔ زخمیوں کو قریبی اسپتال منتقل کردیا گیا جب کہ شدید زخمیوں کو ہیلی کاپٹرز کے ذریعے استنبول کے بڑے اسپتالوں میں منتقل کیا گیا۔

قبل ازیں ترکی کے محکمہ ڈیزاسٹر منیجمنٹ نے کہا تھا کہ زلزلے کی شدت 6.6 تھی جس کے باعث 20 عمارتوں کو شدید نقصان پہنچا اور 5 افراد کے ملبے تلے دبے ہوئے ہیں جنہیں نکالنے کے لیے امدادی کام جاری ہیں۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر شیئر کردہ تصاویر میں دیکھا جاسکتا ہے کہ کئی عمارتیں زمین بوس ہوگئیں جب کہ ساحلی علاقوں میں سمندری پانی بھی داخل ہوگیا۔ امدادی کاموں کے دوران ملبے سے 4 افراد کی لاشیں نکالی گئی ہیں جب کہ 120 زخمی ہیں۔

واضح رہے کہ 1999ء میں بھی ترکی کے زہر ازمیر میں آنے والے زلزلے کے باعث تقریبا 17 ہزار افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔