- اسکروٹنی کمیٹی کی رپورٹ کے بعد فارن فنڈنگ کیس کی کھلی سماعت ہوگی، الیکشن کمیشن
- وزیراعظم قبائلی علاقوں میں انٹرنیٹ سروس کی بحالی پر کام کریں، اسلام آباد ہائی کورٹ
- امریکا علاقائی سطح پرافغان امن عمل کی حمایت کا خواہاں
- خیبر پختونخوا میں بچوں کے حفاظتی ٹیکہ جات کی شرح کو بہتر بنانے کا فیصلہ
- کوروناوبا؛ مزید 43 افراد جاں بحق؛ مجموعی اموات 11 ہزار سے زائد
- جنوبی افریقا کے ساتھ سیریزسے ملک میں انٹرنیشنل کرکٹ بحال ہونے کی بہت خوشی ہے، وسیم خان
- موٹراورانجن کے بغیر 880 کلومیٹر فی گھنٹہ گلائیڈر اڑانے کا ریکارڈ
- خلیجِ بنگال میں روزانہ پلاسٹک کے تین ارب ٹکڑے جمع ہورہے ہیں
- ورزش کی بدولت، پٹھے ازخود سوزش کے نقصانات کم کرتے ہیں
- ٹریفک پولیس کی ناقص منصوبہ بندی سے کرکٹ میچ وبال جان بن گیا
- خوشگوار موسم سے پروٹیز کا چہرہ کھل اٹھا
- کے ڈی اے ملازمین کو 3 ماہ سے تنخواہ نہیں مل سکی
- افغان ازبک لڑکی بہاول نگر پہنچ گئی، طالبعلم فہیم الرحمن سے نکاح کر لیا
- PTA نے پاکستان میں ویب سائٹ ’’ٹرو اسلام‘‘ بلاک کر دی
- سندھ حکومت کا شاپنگ مال ہفتے میں7روز کھولنے کا اعلان
- بھارت نے خطے میں عدم استحکام کیلیے گریٹ ڈبل گیم شروع کر دی
- پاکستانی ہر سال 554ارب روپے خیراتی اداروں کو دیتے ہیں
- ترکی میں غیر قانونی طور پر مقیم 40 پاکستانی ملک بدر
- فضل الرحمن کو جے یو آئی کا نام استعمال کرنے سے روکنے کی درخواست دائر
- عدالت کا 3 سال سے پریشان خاتون کو شناختی کارڈ جاری کرنے کا حکم
امریکی عدالت نے صدر ٹرمپ کے ٹک ٹاک پر پابندی کے حکم کو معطل کردیا

امریکا میں ٹک ٹاک پر 12 نومبر سے پابندی عائد کرنے کا حکم جاری کیا تھا، فوٹو : فائل
پنسلوانیا: صدر ٹرمپ کی جانب سے ملک بھر میں 12 نومبر سے چین کی ویڈیو شیئرنگ ایپلی کیشن ٹک ٹاک پر مکمل پابندی کے حکم کو امریکی عدالت نے معطل کردیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق پنسلوانیا کی عدالت نے امریکی صدر کی ہدایت پر محکمہ تجارت کی جانب سے 12 نومبر سے ملک بھر میں چین کی ایپلی کیشن ٹک ٹاک کی بندش کے حکم کو معطل کردیا ہے۔ اس سے قبل واشنگٹن کی عدالت نے 28 ستمبر کو ٹک ٹاک کی ڈاؤن لوڈنگ کے حکم کو بھی معطل کردیا تھا۔
یہ خبر پڑھیں : امریکا نے ٹک ٹاک اور وی چیٹ پر پابندی عائد کردی
یاد رہے کہ امریکا کے محکمہ کامرس نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ہدایات کے بعد ستمبر کے وسط میں ٹک ٹاک کی ڈاؤن لوڈنگ پر 27 ستمبر سے جب کہ 12 نومبر سے ملک بھر میں مکمل پابندی کے احکامات جاری کیے تھے تاہم چینی ایپ ٹک ٹاک کے مالکان نے عدالت سے رجوع کیا تھا جس پر عدالت نے حکومتی حکم کو معطل کردیا۔
پنسلوانیا عدالت کا اپنے فیصلے میں کہنا تھا کہ ٹک ٹاک کو یومیہ کی بنیاد پر 10 کروڑ صارفین استعمال کرتے ہیں جو پابندی کے حکم سے متاثر ہوں گے اس لیے صارفین کو ان کے حق سے محروم نہیں رکھا جا سکتا۔ عدالتی فیصلے پر امریکی حکومت کی جانب سے کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا ہے۔
یہ خبر بھی پڑھیں : امریکا کو ٹک ٹاک چرانے نہیں دیں گے اور نہ کسی دباؤ میں آئیں گے، چين
واضح رہے کہ صدر ٹرمپ ٹک ٹاک پر امریکا کی چین کے لیے جاسوسی اور صارفین کا ڈیٹا دینے کا الزام عائد کرتے آئے ہیں جس کے جواب میں ٹک ٹاک نے الزام کو نہ صرف مسترد کیا بلکہ معاملات کو بہتر بنانے کیلیے امریکی کمپنیوں اوریکل اور وال مارٹ کے ساتھ مل کر کام کرنے کا عندیہ بھی دیا تھا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔