- وزیراعظم قبائلی علاقوں میں انٹرنیٹ سروس کی بحالی پر کام کریں، اسلام آباد ہائی کورٹ
- امریکا علاقائی سطح پرافغان امن عمل کی حمایت کا خواہاں
- خیبر پختونخوا میں بچوں کے حفاظتی ٹیکہ جات کی شرح کو بہتر بنانے کا فیصلہ
- کوروناوبا؛ مزید 43 افراد جاں بحق؛ مجموعی اموات 11 ہزار سے زائد
- جنوبی افریقا کے ساتھ سیریزسے ملک میں انٹرنیشنل کرکٹ بحال ہونے کی بہت خوشی ہے، وسیم خان
- موٹراورانجن کے بغیر 880 کلومیٹر فی گھنٹہ گلائیڈر اڑانے کا ریکارڈ
- خلیجِ بنگال میں روزانہ پلاسٹک کے تین ارب ٹکڑے جمع ہورہے ہیں
- ورزش کی بدولت، پٹھے ازخود سوزش کے نقصانات کم کرتے ہیں
- ٹریفک پولیس کی ناقص منصوبہ بندی سے کرکٹ میچ وبال جان بن گیا
- خوشگوار موسم سے پروٹیز کا چہرہ کھل اٹھا
- کے ڈی اے ملازمین کو 3 ماہ سے تنخواہ نہیں مل سکی
- افغان ازبک لڑکی بہاول نگر پہنچ گئی، طالبعلم فہیم الرحمن سے نکاح کر لیا
- PTA نے پاکستان میں ویب سائٹ ’’ٹرو اسلام‘‘ بلاک کر دی
- سندھ حکومت کا شاپنگ مال ہفتے میں7روز کھولنے کا اعلان
- بھارت نے خطے میں عدم استحکام کیلیے گریٹ ڈبل گیم شروع کر دی
- پاکستانی ہر سال 554ارب روپے خیراتی اداروں کو دیتے ہیں
- ترکی میں غیر قانونی طور پر مقیم 40 پاکستانی ملک بدر
- فضل الرحمن کو جے یو آئی کا نام استعمال کرنے سے روکنے کی درخواست دائر
- عدالت کا 3 سال سے پریشان خاتون کو شناختی کارڈ جاری کرنے کا حکم
- سندھ میں سی این جی کی بندش میں مزید 24 گھنٹوں کا اضافہ
قطر میں غیر ملکی خاتون مسافروں کی نازیبا تلاشی لینے پر کارروائی شروع

قطر کے وزیراعظم خالد بن خلیفہ الثانی نے آسٹریلیا سے واقعے پر معذرت بھی کی ہے، فوٹو : فائل
دوحہ: قطر کے انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر غیر ملکی خواتین کی بے لباس تلاشی کے واقعے میں ملوث اہلکاروں کو حراست میں لیکر قانونی کارروائی کا آغاز کردیا گیا ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق آسٹریلوی حکومت کے دباؤ اور شدید احتجاج کے بعد قطری حکومت نے اُن ایئرپورٹ سیکیورٹی اہلکاروں کیخلاف کارروائی کا آغاز کردیا ہے جن پر غیر ملکی خاتون مسافروں کو تلاشی کے لیے برہنہ کرنے کا الزام تھا۔
علاوہ ازیں قطر کے وزیراعظم اور وزیر داخلہ شیخ خالد بن خلیفہ بن عبدالعزیز الثانی نے متاثرہ خواتین سے اپنے ملک کی جانب سے معذرت کی ہے اور سیکیورٹی اہلکاروں کے اقدام پر ندامت کا اظہار کیا ہے۔
آسٹریلوی حکومت نے دو اکتوبر کوحماد انٹرنیشل ایئرپورٹ پر پیش آنے والے اس واقعے کے بعد قطر ایئرویز کے جہازوں کو سڈنی میں سروس مہیا نہ کرنے کی دھمکی بھی دی تھی جب کہ برطانیہ وغیرہ بھی قطری حکومت پر دباؤ ڈالا تھا۔
2 اکتوبر کو قطر پہنچنے والی ایک پرواز میں نومولود لاوارث حالت میں ملا تھا جس پر ایئرپورٹ پر سیکیورٹی حکام نے آسٹریلیا، برطانیہ، نیوزی لینڈ اور دیگر ممالک سے آنے والی درجن بھر سے زائد خواتین کی نازیبا انداز سے تلاشی لی تھی۔
واقعے کے فوری بعد قطری حکومت نے لاوارث چھوڑنے کے اقدام کو ’قتل کی کوشش‘ قرار دیتے ہوئے بتایا کہ ایسی صورت حال میں جو قانونی اقدامات اُٹھائے گئے اُن میں خواتین مسافروں کی زیر جامہ کی تلاشی لینا بھی شامل تھا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔