- بلوچستان کے علاقے نانی مندر میں نایاب فارسی تیندوا دیکھا گیا
- ججز دھمکی آمیز خطوط، اسلام آباد ہائیکورٹ کا مستقبل میں متفقہ ردعمل دینے کا فیصلہ
- عوام کو ٹیکسز دینے پڑیں گے، اب اس کے بغیر گزارہ نہیں، وفاقی وزیرخزانہ
- امریکا نے ایران کیساتھ تجارتی معاہدے کرنے والوں کو خبردار کردیا
- قومی اسمبلی میں دوران اجلاس بجلی کا بریک ڈاؤن، ایوان تاریکی میں ڈوب گیا
- سوئی سدرن کے ہزاروں ملازمین کو ریگولرائز کرنے سے متعلق درخواستیں مسترد
- بہیمانہ قتل؛ بی جے پی رہنما کے بیٹے نے والدین اور بھائی کی سپاری دی تھی
- دوست کو گاڑی سے باندھ کر گاڑی چلانے کی ویڈیو وائرل، صارفین کی تنقید
- سائنس دانوں کا پانچ کروڑ سورج سے زیادہ طاقتور دھماکوں کا مشاہدہ
- چھوٹے بچوں کے ناخن باقاعدگی سے نہ کاٹنے کے نقصانات
- ایرانی صدر کا دورہ کراچی، کل صبح 8 بجے تک موبائل سروس معطل رہے گی
- ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کراچی پہنچ گئے، مزار قائد پر حاضری
- مثبت معاشی اشاریوں کے باوجود اسٹاک مارکیٹ میں مندی کا رجحان
- اقوام متحدہ کے ادارے پر حماس کی مدد کا اسرائیلی الزام جھوٹا نکلا
- نشے میں دھت مسافر نے ایئرہوسٹس پر مکے برسا دیئے؛ ویڈیو وائرل
- سعودیہ سے دیر آنے والی خاتون 22 سالہ نوجوان کے ساتھ لاپتا، تلاش شروع
- بیوی کی ناک اور کان کاٹنے والا سفاک ملزم ساتھی سمیت گرفتار
- پنجاب میں پہلے سے بیلٹ باکس بھرے ہوئے تھے، چیئرمین پی ٹی آئی
- ٹریفک وارڈنز لاہور نے ایمانداری کی ایک اور مثال قائم کر دی
- مسجد اقصی میں دنبے کی قربانی کی کوشش پر 13 یہودی گرفتار
آزادیٔ اظہار دوسروں کو اذیت دینے کے لیے نہیں، وزیر اعظم کینیڈا
اٹاوہ: کینیڈا کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے فرانس میں گستاخانہ خاکوں کی تشہیر کے حوالے سے کیے گئے سوال کے جواب میں کہا ہے کہ آزادی اظہار حدود کے اندر ہونی چاہیے۔
کینیڈین وزیر اعظم نے کہا کہ ہم آزادی اظہار کے حق کا دفاع کرتے ہیں تاہم اس کی حدود ہوتی ہیں اور اسے کسی کو اذیت پہنچانے کے لیے استعمال نہیں ہونا چاہیے۔ ہمیں دوسروں کا احترام خود پر لازم سمجھنا چاہیے اور بے سبب اپنے معاشرے میں شامل اور اس سیارے کے کسی بھی باسی کو جانتے بوجھتے اذیت پہنچانے کے لیے اپنی آزادی کا استعمال نہیں کرنا چاہیے۔
وزیر اعظم ٹروڈو نے کہا کہ آزادی کی حدود ہوتی ہیں مثلاً آپ سنیما ہال کے اندر دوسرں کی حفاظت کے لیے کوئی ایسا کام نہیں کرسکتے جو کسی کے ضرر کا باعث بن سکتا ہو۔ کینیڈا کے وزیرا عظم نے خود کو فرانسیسی صدر کے بیانات سے لاتعلق رکھا اور آزادی اظہار کے ذمے دارانہ استعمال پر زور دیا۔
یہ خبر بھی پڑھیے: آزادی اظہار کے ساتھ مذاہب کا احترام بھی ضروری ہے، اقوام متحدہ
انہوں نے کہا کہ کینیڈا جیسے متنوع معاشرے میں ہمیں اپنے الفاظ کے اثرات سے باخبر ہونا چاہیے اور بالخصوص پہلے ہی سے امتیازی سلوک اور تفریق کے شکار طبقات کا خاص خیال رکھنا چاہیے۔ علاوہ ازیں انہوں نے فرانس کے علاقے نیس میں ہونے والے حملے کی بھی مزمت کی۔
واضح رہے کہ فرانس میں گستاخانہ خاکوں کی تشہیر اور صدر میکرون کی جانب سے اس قبیح عمل کی تائید کے بعد پوری دنیا کے مسلمانوں میں فرانس کے خلاف شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔