بلبل صحرا ریشماں کوہم سے بچھڑے 7 سال گزرگئے

ویب ڈیسک / قیصر افتخار  منگل 3 نومبر 2020
حکومت پاکستان کی جانب سے انہیں صدارتی ایوارڈ برائے حسن کارکردگی اورپھرستارہ امتیاز سے بھی نوازا گیا: فوٹو: فائل

حکومت پاکستان کی جانب سے انہیں صدارتی ایوارڈ برائے حسن کارکردگی اورپھرستارہ امتیاز سے بھی نوازا گیا: فوٹو: فائل

 لاہور: بلبل صحرا ریشماں کوہم سے بچھڑے 7 سال گزر گئے لیکن ان کے گیت آج بھی سماعتوں میں رس گھولتے ہیں۔

بلبل صحرا ریشماں کوہم سے بچھڑے 7 سال گزر گئے لیکن ان کے گیت آج بھی سماعتوں میں رس گھولتے ہیں۔ ریشماں کی پیدائش بھارتی علاقے راجستھان میں 1947ء میں ہوئی، ہجرت کے بعد انہوں نے کراچی کواپنا مسکن بنایا۔ 12 برس کی عمر میں انہوں نے سیہون شریف میں لعل شہباز قلندر کی درگاہ پر فن کا مظاہرہ کیا۔

ریڈیو پاکستان سے گونجتی یہ آواز جب ٹی وی پر آئی تواسے سرحدوں کی لمبی دیواریں بھی نہ روک پائیں۔ ریشماں نے جہاں پاکستان میں مقبول گیت گائے، وہیں 80ء کی دہائی میں بھارتی فلم کے گیت لمبی جدائی نے انہیں شہرت کے افق پر پہنچا دیا۔ یہ ریشماں ہی تھیں جن کے پاس تعلیم کا زیور تو نہ تھا لیکن فن پر ایسی مہارت حاصل تھی کہ بھارت کی آنجہانی وزیراعظم اندرا گاندھی سمیت دنیا کی اہم شخصیات ان کے فن کے گن گاتی نظر آتی تھیں۔

حکومت پاکستان کی جانب سے انہیں صدارتی ایوارڈ برائے حسن کارکردگی اورپھرستارہ امتیاز سے بھی نوازا گیا۔ ریشماں 3 نومبر 2013 کو کینسر سے لڑتے ہوئے اپنے خالق حقیقی سے جاملیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔