بلدیاتی الیکشن، نادرا سے منظور کردہ سیاہی اور انک پیڈ کا استعمال کیا جائے گا

سید اشرف علی  پير 23 دسمبر 2013
سیاہی کو اسٹینڈرڈائزڈ انک کا نام دیا گیا ہے، مقصد ضرورت پڑنے پر نادرا کے ڈیٹا سے موازنہ کرنے پر درست نتائج حاصل کرنا ہے۔ فوٹو: فائل

سیاہی کو اسٹینڈرڈائزڈ انک کا نام دیا گیا ہے، مقصد ضرورت پڑنے پر نادرا کے ڈیٹا سے موازنہ کرنے پر درست نتائج حاصل کرنا ہے۔ فوٹو: فائل

کراچی: سندھ میں بلدیاتی انتخابات کے شفاف انعقاد کیلیے صوبائی الیکشن کمیشن نے نادرا کی مشاورت سے پہلے سے زیادہ موثر سیاہی کے استعمال کا فیصلہ کیا ہے۔

سندھ کے تمام اضلاع میں مقناطیسی سیاہی کے بجائے نادرا سے منظورکردہ مخصوص معیارکی سیاہی و انک پیڈ کا استعمال کیا جائے گا تاکہ ووٹرز کے انگوٹھوں کے واضح اور قابل شناخت نشانات حاصل کیے جاسکیں اور ضرورت پڑنے پر نادرا کے ڈیٹا سے موازنہ کرنے پر ان کے درست نتائج حاصل کیے جاسکیں، 11مئی کے عام انتخابات میں پی سی ایس آئی آر کی تیار کردہ مقناطیسی سیاہی کے استعمال سے حاصل ہونے والے نتائج مکمل طور پر درست نہیں تھے جس کے باعث نادرا کو بھیجے جانے والے ہزاروں انگوٹھوں کے نشانات کی تصدیق نہیں ہوسکی اور ملک میں بحران کھڑا ہوگیا، بلدیاتی انتخابات کے شفاف انعقاد کیلیے نادرا نے پی سی ایس آئی آر کو ہدایت کی ہے کہ مقناطیسی سیاہی کے بجائے مخصوص معیار کی حامل سیاہی و انک پیڈ بنائے جائیں تاکہ ووٹرز کے انگوٹھوں کے صحیح نشانات کائونٹر فائل پر درج ہوسکیں، اس سیاہی کو اسٹینڈرڈائزڈ انک کا نام دیا گیا ہے، صوبائی الیکشن کمیشن نے سندھ میں 5لاکھ 70ہزار معیاری سیاہی وانک پیڈ بنانے کیلیے پی سی ایس آئی آر کو25کروڑ روپے جاری کردیے ہیں۔

 photo 1_zps12eb451c.jpg

الیکشن کمیشن کے ذرائع نے بتایا کہ نادرا نے عام انتخابات کے تجربات کو مدنظر رکھتے ہوئے تجویز دی تھی کہ بلدیاتی انتخابات کے شفاف انعقاد کیلیے غیرمقناطیسی سیاہی اور بہتر کوالٹی کے انک پیڈ استعمال کیے جائیں، اس ضمن میں پی سی ایس آئی آر نے نادرا کو انک پیڈ کے تین نمونے بھیجے جس میں سے نادرا نے بہترین کوالٹی کا انک پیڈ منتخب کرلیا، ذرائع نے بتایا کہ عام انتخابات کے موقع پر پی سی ایس آئی آر کی فراہم کردہ مقناطیسی سیاہی و انک پیڈ استعمال کی گئیں،بیشتر مقامات پر یہ سیاہی وانک پیڈ موثر ثابت نہ ہوئی اور اس کے رزلٹ صحیح نہ آنے کی شکایات موصول ہوئیں،پریزائیڈنگ افسران نے عام انتخابات کے موقع پر ووٹرزکے انگوٹھوں پر مقناطیسی سیاہی لگا کر کائونٹر فائل پر نشانات درج کیے، بعض جگہوں پر مقناطیسی سیاہی کے موثر نہ ہونے اور دیگر مقامات پر پریزائیڈنگ افسران کی غفلت سے انگوٹھوں کے واضح اور قابل شناخت نشانات کائونٹر فائل پر درج نہ ہوسکے، نادرا نے الیکشن کمیشن کو تجویز دی کہ اس بار مخصوص معیار کی سیاہی و انک پیڈ استعمال کیے جائیں، پی سی ایس آئی آر نے انک پیڈ کی تیاری کیلیے ٹینڈر ایوارڈ کردیے ہیں جبکہ معیاری وموثر سیاہی پی سی ایس آئی آر کی لیب میں تیار کی جائیگی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔