حد پار ہوگئی معاملات اب برداشت سے باہر ہورہے ہیں، رانا ثنا اللہ

ویب ڈیسک  منگل 3 نومبر 2020
پی ڈی ایم کا لاہور جلسہ موجودہ حکومت کےخلاف ریفرنڈم ہوگا،رانا ثنااللہ فوٹو: فائل

پی ڈی ایم کا لاہور جلسہ موجودہ حکومت کےخلاف ریفرنڈم ہوگا،رانا ثنااللہ فوٹو: فائل

 لاہور: مسلم لیگ (ن) پنجاب کے صدر رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ معاملات اب برداشت سے باہر ہورہے ہیں اور حد پارہوگئی ہے اب عدلیہ کا فرض ہے کہ معاشرے کو ٹوٹنے سے بچائے۔

لاہور میں پریس کانفرنس کے دوران رانا ثنا اللہ نے کہا کہ 13 دسمبر کو پی ڈی ایم جلسہ مینار پاکستان پر ہوگا، پرویز ملک کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے ، جس میں پارٹی عہدیداروں اور ارکان قومی و صوبائی اسمبلی شامل ہیں۔ پی ڈی ایم کا 13دسمبر کا جلسہ لاہور کی تاریخ میں بے مثال اور فیصلہ کن ہوگا، یہ جلسہ موجودہ حکومت کےخلاف ریفرنڈم ہوگا، 13 دسمبر کو ثابت ہوگا کہ لاہور جاگ اٹھا ہے، اس کے بعد پورا پاکستان جاگے گا۔

رانا ثنااللہ کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ حملہ کیس میں استغاثہ نے عمران خان کو غلط بری کروایا، استغاثہ سے پوچھا جائے 6 سال عوام کا وقت کیوں ضائع کیاگیا؟، چیف جسٹس پاکستان اس معاملے کا نوٹس لیں، ایک طرف عمران خان بریت اور دوسری طرف 120 نئی عدالتوں کی بات ہورہی ہے،خصوصی عدالتوں کے ججز کا تقرر حکومت اور وزارت قانون کرتی ہے، اداروں کو سیاسی مقاصد کیلئے استعمال کیاگیا تو جمہوریت کیسے بڑھے گی؟چیف جسٹس پاکستان اس معاملے کا نوٹس لیں۔

(ن) لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ ایک وفاقی وزیر اداروں کو متنازع بنارہا ہے، نیب کو کس نے متنازع بنایا؟ کون چیئرمین نیب کو بلیک میل کررہا ہے؟ میری ضمانت دینے پر جج کو واٹس ایپ پر تبدیل کردیا گیا،  واٹس ایپ پر جج کے تبادلے کا نوٹس کیوں نہیں لیا گیا؟کیا ملک میں یہ انصاف ہورہا ہے؟ چیف جسٹس پاکستان اور چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ نوٹس لیں۔ آئندہ  15دنوں میں سپریم کورٹ کے سامنے احتجاج کریں گے، چیف جسٹس سے درخواست کریں گے اس ناانصافی کو ختم کیا جائے۔

(ن) لیگ کے قائد کی واپسی سے متعلق رانا ثنا اللہ نے کہا کہ نوازشریف لندن میں اپنے علاج میں مصروف ہیں اور حکمران ٹولے کا بھی علاج کررہے ہیں، نوازشریف دونوں علاج کے بعد واپس آئیں گے۔ نوازشریف کے بیانیے کو بڑی  عوامی سطح پر تسلیم کیا گیا، ان کی بات عام آدمی کے دل کی بات ہے، ن لیگ نوازشریف کے ساتھ ہے، چند لوگوں کے فیصلے سے تحریک پر کوئی فرق نہیں پڑے گا۔

رانا ثنا اللہ نے کہا کہ معاملات اب برداشت سے باہر ہورہے ہیں، حد پارہوگئی ہے، عدلیہ کا فرض ہے اس معاشرے کو ٹوٹنے سے بچائے، اسلام آباد رخ کرنے کا فیصلہ پی ڈی ایم قیادت ہی کرے گی، انشااللہ اسلام آباد کا رخ ضرور ہوگا،عمران خان نے کہا تھا کہ وہ 10 لاکھ لوگ لے کر اسلام آباد داخل ہوں گے، اگر وہ 5 لاکھ افراد بھی لے جاتے تو شاید کامیاب ہوجاتے، پی ڈی ایم کے قافلے میں شامل افراد کی تعداد10لاکھ سے زیادہ ہوگی، پی ڈی ایم اپنے مقصد میں کامیاب ہوکر واپس لوٹے گی۔

واضح رہے کہ حکومت کے خلاف اپوزیشن کا اتحاد (پی ڈی ایم) گوجرانوالہ ، کراچی اور کوئٹہ میں جلسے کرچکا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔