- گوادر سے بیرون ملک کروڑوں روپے کی منشیات اسمگلنگ ناکام، 4 ملزمان گرفتار
- حکومت کے اتحادی ہیں اور سینیٹ میں بھی اُن کے ساتھ کھڑے ہیں، چوہدری شجاعت
- اب اسمارٹ فون پاکستان میں بنیں گے، 3 کمپنیوں کا پلانٹس لگانے کا اعلان
- مرغی کے گوشت کی قیمت میں ہوشربا اضافہ، عوام کی دسترس سے باہر
- راولپنڈی میں نامعلوم افراد کی فائرنگ، ایس ایچ او شہید
- بیٹی کیلیے شاہین آفریدی کا رشتہ آیا ہے، شاہد آفریدی کی تصدیق
- ملک میں 10 مارچ سے 60 سال سے زائد عمر کے افراد کو کورونا ویکسین لگانے کا اعلان
- بریسٹ کینسر سے آگاہی، بروقت تشخیص اور علاج کے لیے ایپ متعارف
- پی ایس ایل 6 کی تحقیقات کیلیے فیکٹ فائنڈنگ پینل کا اعلان
- حکومت کا اپنے ہی قائم کردہ براڈ شیٹ کمیشن سے عدم تعاون
- نائیجیریا میں بحری قزاقوں نے چینی جہاز کے عملے کو ایک ماہ بعد رہا کردیا
- بلاول بھٹو، حمزہ شہباز ملاقات؛ تمام فیصلے پی ڈی ایم کے پلیٹ فارم سے کرنے پر اتفاق
- پیسے کے زور پر سیاست میں آنے والوں نے ملک کو تباہ کر دیا، شبلی فراز
- افغانستان میں فوجی چیک پوسٹ پر حملہ، 7 اہلکار ہلاک
- پاکستان میں فاسٹ باؤلنگ کا بہت ٹیلنٹ موجود ہے، محمد عباس
- جعلی راجکماری ابا جی کی تباہ شدہ سیاست سمندر برد کررہی ہیں،فردوس عاشق
- تحریک انصاف نے چیئرمین سینیٹ انتخاب کے لیے اے این پی سے تعاون مانگ لیا
- کورونا کیسز کے باعث پشاور کے مختلف علاقوں میں مائیکرو اسمارٹ لاک ڈاؤن نافذ
- سینیٹ انتخابات میں ووٹوں کی مبینہ خرید و فروخت؛ پی ٹی آئی رکن اسمبلی سے ثبوت طلب
- شاہین شاہ کے والد نے بیٹے کیلیے آفریدی کی بیٹی کا رشتہ مانگ لیا
صدارتی انتخاب؛ مختلف امریکی ریاستوں میں بائیڈن اور ٹرمپ کے حامیوں کے الگ الگ مظاہرے

صدر ٹرمپ کے حامیوں اور مخالفین نے مختلف علاقوں میں احتجاجی مظاہرے کیے(فوٹو، اسکرین گریب)
واشنگٹن: صدر ٹرمپ کے حامیوں کے وائٹ ہاؤس کے باہر مظاہرے میں پولیس سے جھڑپیں ہوئی ہے جب کہ مختلف علاقوں میں احتجاج کیا گیا ہے۔
امریکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی انتخابات نتائج کے بعد پیدا ہونے والی بے یقینی کی صورت حال اور صدر ٹرمپ کی جانب سے فتح کے دعوے اور دھاندلی کے الزامات کے بعد مختلف شہروں میں احتجاجی مظاہرے ہوئے ہیں۔
لاس اینجلس، شمالی کیرولینا ، پورٹلینڈ، اوریگینو میں متعدد مقامات پر درجنوں اور کہیں سیکڑوں کی تعداد میں مظاہرین نکلے ہیں جب کہ منیسوٹا میں ایک درجن سے زائد مظاہرین کو گرفتار بھی کیا گیا ہے۔
واشنگٹن میں ہونے والے مظاہرہ مجموعی طور پر پُرامن رہا تاہم سی بی سی نیوز کی رپورٹ کے مطابق احتجاج کے دوران مختلف مقامات پر دھواں اٹھتا دیکھا گیا اور مظاہرین کی جانب سے اسموک بم استعمال کرنے کی اطلاعات بھی ہیں۔
یہ خبر بھی دیکھیے: مخالفین انتخابی نتائج تبدیل کرنے کےلیے جعلی ووٹ ڈلوا رہے ہیں‘ ٹرمپ کا الزام
مبصرین کا کہنا ہے کہ صدر ٹرمپ کے انتخابات میں قبل ازوقت فتح کے دعوے اور انتخاب میں دھاندلی کے الزامات نے امریکا کی فضا میں پائی جانے والی کشیدگی میں مزید اضافہ کردیا ہے۔ جب کہ ٹرمپ کے حامی اور مخالف دونوں ہی حلقوں کی جانب سے احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے۔
ممکنہ فسادات سے نمٹنے کے لیے تیاری
امریکا میں انتخابی نتائج پیدا ہونے والی غیر یقیین صورت حال کے پیش نظر انتظامیہ اور شہریوں نے ممکنہ بد امنی اور فسادات کی پیش بندی کے انتظامات شروع کردیے ہیں۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق 31 مئی کو ساہ فام شہری جارج فلائیڈ کی پولیس اہل کار کے ہاتھوں قتل کے بعد امریکا کی مختلف ریاستوں میں پہلے شدید احتجاج اور فسادات ہوچکے ہیں۔ صدر ٹرمپ نے اس احتجاجی تحریک کے دوران پولیس کی حمایت جاری رکھی اس لیے توقع کی جارہی ہے کہ کئی ریاستوں میں انتخابی نتائج کے بعد شدید ردّ عمل سامنے آسکتا ہے۔
جارج فلائیڈ کے قتل کے بعد ہونے والے پُر تشدد مظاہروں میں واشنگٹن، نیو یارک ، لاس اینجلس اور شکاگو میں ہونے والے ممکنہ احتجاجی مظاہروں کے پُرتشدد ہونے کا خدشہ پایا جاتا ہے۔
شکاگو کے میئر کا کہنا کہ ہے فضا پہلے ہی جذباتی اور توقع ہے کہ یہ مزید جذباتی نہیں ہوگی اور عوام پُر امن رہیں گے۔ تاہم نیویارک اور منہیٹن میں کئی شاپنگ مالز کے باہر تعمیراتی کام کرنے والے مزدوروں نے شیشے کی بڑی بڑی دیواروں کو لکڑی کے تختوں سے محفوظ بنا دیا ہے۔
سول نافرمانی سے لڑنے کے لیے تیار ہیں!
دوسری جانب امریکا کی قانون نافذ کرنے والی مرکزی ایجنسی یو ایس مارشلز سروس نے بیان جاری کیا ہے کہ اگرچہ وہ عام حالات میں ممکنہ اقدامات کے بارے میں تفصیلات جاری نہیں کرتی تاہم یو ایس مارشل ملک میں کسی بھی جگہ سول نافرمانی سے نمٹنے کے لیے تیار ہے۔
متعلقہ لنک: امریکا کے صدارتی انتخابات، کئی انہونیاں ہوسکتی ہیں
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔