گندم و چینی کی دستیابی اور قیمتوں کی خود نگرانی کر رہا ہوں، وزیراعظم

رضوان غلزئی  جمعرات 5 نومبر 2020
وزیراعظم کی زیر صدارت اشیا ئے ضروریہ کی دستیابی اور قیمتوں  پر کنٹرول کے حوالے سے اٹھائے جانے والے اقدامات سے متعلق جائزہ اجلاس ہوا(فوٹو، فائل)

وزیراعظم کی زیر صدارت اشیا ئے ضروریہ کی دستیابی اور قیمتوں پر کنٹرول کے حوالے سے اٹھائے جانے والے اقدامات سے متعلق جائزہ اجلاس ہوا(فوٹو، فائل)

 اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ اس وقت تمام معاشی اعشاریے مثبت سمت میں ہیں اور حکومت کی بھرپور کوشش ہے کہ معاشی میدان میں اس مثبت پیش رفت کے ثمرات کا فائدہ عوام کو میسر آئے۔

وزیراعظم کی زیر صدارت اشیا ئے ضروریہ کی دستیابی اور قیمتوں  پر کنٹرول کے حوالے سے اٹھائے جانے والے اقدامات سے متعلق جائزہ اجلاس ہوا ۔ اجلاس کو چیف سیکریٹری پنجاب نے گندم اور چینی کی صوبے میں دستیابی اور قیمتوں  کے بارے تفصیلی بریفنگ دی۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ آٹے کی دستیابی کو یقینی بنانے  کے لیے تمام ضلعی انتظامیہ کے افسران مسلسل مانیٹرنگ کر رہے ہیں۔ فلور ملز مالکان سے تفصیلی مشاورت کی گئی ہے۔ چیف سیکریٹری پنجاب نے یقین دہانی کرائی کہ یومیہ 25,000 ٹن گندم کی پسائی اور مارکیٹ میں دستیابی کو یقینی بنایا جائے گا۔

وزیر اعظم نے صوبوں کو ہدایت کی کہ آٹے اور چینی کی صورت حال پر مسلسل نظر رکھی جائے اورمستقبل کی ضروریات کے پیشگی انتظامات کو یقینی بنایا جائے۔ درآمد شدہ چینی کی ملک کے مختلف حصوں میں  ترسیل کے حوالے  سے انتظامات کو یقینی بنایا جائے تاکہ ترسیل کا عمل کسی تاخیر کا شکار نہ ہو۔

چیف سیکریٹری خیبر پختونخوا نے اجلاس کو بتایا کہ صوبے کی اس وقت یومیہ 11,000 ٹن گندم کی کھپت ہے اور 11 لاکھ ٹن اسٹاک میں موجود ہے۔آٹے کی قیمتوں کے حوالے سے فلور ملز کی جانب سے 10 سے 50 روپے فی 20 کلو تھیلے پر کمی کی آمادگی ظاہر کی گئی ہے۔ منافع خوری اور ذخیرہ اندوزی کرنے والوں کے خلاف 2400 ایف آئی آر درج کی جاچکی ہیں۔ چیف سیکریٹری نے یقین دہانی کرائی کہ صوبائی حکومت کی جانب سے  5000 ٹن یومیہ گندم کی ریلیز یقینی بنائی جائے گی۔۔

وزیراعظم نے کہاکہ اشیا ئے ضروریہ کی دستیابی اور قیمتوں کا تعین صوبائی اختیار ہے مگر غریب عوام کی سہولت مد نظر رکھتے ہوے وہ خود اس امر کی نگرانی کر رہے ہیں اور حکومت کی ہر ممکنہ کوشش ہے کہ عوام کو ریلیف فراہم کیا جائے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔