- کوہلو میں خراب سیکیورٹی کے باعث ری پولنگ نہیں ہوسکی
- 9 ماہ کے دوران 9.8 ارب ڈالر کا قرض ملا، وزارت اقتصادی امور ڈویژن
- نارووال: بارات میں موبائل فونز سمیت قیمتی تحائف کی بارش
- کراچی کے مختلف علاقوں میں زلزلے کے جھٹکے
- کوئٹہ: برلن بڈی بیئر چوری کے خدشے کے پیش نظر متبادل جگہ منتقل
- گجرات میں اسپتال کی چھت گرنے سے خاتون سمیت تین افراد جاں بحق
- سعودی فرمانروا طبی معائنے کیلیے اسپتال میں داخل
- امریکی سیکریٹری اسٹیٹ سرکاری دورے پر چین پہنچ گئے
- ہم یہاں اچھی کرکٹ کھیلنے آئے ہیں، جیت سے اعتماد ملا، مائیکل بریسویل
- پچھلے میچ کی غلطیوں سے سیکھ کر سیریز جیتنے کی کوشش کرینگے، بابراعظم
- امریکا میں ٹک ٹاک پر پابندی کا بل سینیٹ سے بھی منظور
- محمد رضوان اور عرفان خان کو نیوزی لینڈ کے خلاف آخری دو میچز میں آرام دینے کا فیصلہ
- کے ایم سی کا ٹریفک مسائل کو حل کرنے کیلئے انسداد تجاوزات مہم کا فیصلہ
- موٹروے پولیس اہلکار کو روندنے والی خاتون گرفتار
- ہندو جیم خانہ کیس؛ آپ کو قبضہ کرنے نہیں دیں گے، چیف جسٹس کا رمیش کمار سے مکالمہ
- بشری بی بی کو کچھ ہوا تو حکومت اور فیصلہ سازوں کو معاف نہیں کریں گے، حلیم عادل شیخ
- متحدہ وفد کی احسن اقبال سے ملاقات، کراچی کے ترقیاتی منصوبوں پر تبادلہ خیال
- کراچی میں سیشن جج کے بیٹے قتل کی تحقیقات مکمل،متقول کا دوست قصوروار قرار
- غزہ کے اسپتالوں میں اجتماعی قبروں نے اقوام متحدہ کو بھی خوفزدہ کردیا
- ایکس کی اسمارٹ ٹی وی ایپ متعارف کرانے کی تیاری
’وچز‘ فلم کے متنازع اسکرپٹ پر ڈزنی کمپنی نے معافی مانگ لی
ہالی ووڈ: ایچ بی او میکس پر جاری ہونے والی ڈزنی کی نئی فلم میں ولن کو کچھ انگلیوں سے معذور دکھانے پر دنیا بھر سے اسپیشل افراد نے شدید تنقید کی ہے جس کے بعد ڈزنی نے معافی مانگ لی ہے۔
نئی فلم ’دی وچز‘ میں مشہور اداکارہ این ہیتھ اوے کو شکستہ ہاتھوں کے ساتھ دکھایا گیا جس میں اس کے دونوں ہاتھوں کی دو دو انگلیاں کچھ اس طرح سے غائب ہوتی ہیں کہ ہاتھ شکستہ لگتا ہے۔ اس بنا پر لوگوں نے ڈزنی پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس نے ایسی معذوری میں مبتلا لوگوں اور بالخصوص معصوم بچوں کو بطور ’ولن‘ اور ’شیطان‘ دکھایا ہے۔
اس کیفیت کے شکار بعض افراد نے اپنی تصاویر پوسٹ کرتے ہوئے کہا ہے کہ کیا قدرتی طور پر اس کیفیت میں مبتلا ہونا واقعی کسی خوف یا شرمندگی کی وجہ ہے؟ دوسری جانب پیراولمپکس میں فاتح پیرایمی میرن نے بھی کہا ہے کہ ’اعضا کا فرق ہونا‘ ڈراؤنی شے نہیں, ایسے افراد نارمل ہوتے ہیں اور ان پر نفرت کا لیبل نہیں لگانا چاہیے۔
اس معاملے کے بعد فلم ڈائریکٹر رابرٹ زیمیکس نے ایمی کو فون کیا اور ان سے فلم پر معذرت بھی کی۔ ایمی میرن نے کہا کہ پیدائشی طور پر بچے کئی نقائص کا شکار ہوسکتے ہیں اور اس کے بعد پوری دنیا میں لوگوں نے فلم کے کردار کو اعضا کی بنا پر خوف ناک بنانے پر اپنے غم و غصے کا اظہار کیا۔
بعد ازاں وارنر برادرز اور ڈزنی نے مشترکہ طور پر ایک بیان جاری کیا جس میں انہوں نے معذرت کرتے ہوئے کہا کہ فلم میں ایک فرضی کردار کی بنا پر جن لوگوں کو تکلیف ہوئی وہ اس پر معذرت اور تاسف کا اظہار کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ فلم میں غیرانسانی کرداروں کو دکھایا گیا ہے جو ایسے ہوسکتے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔