حکومت کا شہدائے کربلا کے چہلم کے موقع پر موبائل فون سروس معطل رکھنے کا فیصلہ

ویب ڈیسک  پير 23 دسمبر 2013
پی ٹی اے نے موبائل فون سروس کو معطل رکھنے کا فیصلہ  وفاقی وزارت داخلہ کی ہدایات کی روشنی میں کیا ہے۔ فوٹو: فائل

پی ٹی اے نے موبائل فون سروس کو معطل رکھنے کا فیصلہ وفاقی وزارت داخلہ کی ہدایات کی روشنی میں کیا ہے۔ فوٹو: فائل

اسلام آباد: حکومت نے چہلم شہدائے کربلا کے موقع پر ملک کے متعدد شہروں میں موبائل فون سروس بند رکھنے کا فیصلہ کیا ہے اور اس حوالے سے پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی کو ہدایات بھی جاری کردی ہیں جبکہ کراچی، لاہور اور پشاور سمیت حساس شہروں میں موٹر سائیکل کی ڈبل سواری پر ایک روزہ پابندی بھی عائد کردی گئی ہے۔

وزارت داخلہ کے ذرائع کے مطابق چہلم کے موقع پر کراچی میں صبح 7 بجے سے رات 10 بجے تک، لاہور میں صبح 10 سے رات 11 بجے تک، راولپنڈی میں صبح 9 بجے سے رات 11 تک، کوئٹہ میں صبح 7 سے رات 8 بجے تک، ڈی آئی خان، کوہاٹ اور ہنگو میں صبح 8 سے رات 8 بجے تک، گلگت بلتستان میں صبح 11 سے رات 11 بجے تک جبکہ دیگر 22 شہروں میں موبائل فون سروس جلوسوں کی گزرگاہوں کےعلاقوں میں بند کی جائے گی۔ اس کے علاوہ کراچی، لاہور اور پشاور سمیت ملک کے حساس شہروں میں ایک روز کے لئے موٹر سائیکل کی ڈبل سواری پر بھی پابندی عائد کی گئی ہے جس کا اطلاق رات 12 بجے سے شروع ہوچکا ہے۔

دوسری جانب پی ٹی اے کی جانب سے سیلولر کمپنیوں کو تحریری طور پر ہدایات جاری کی گئیں ہیں کہ شہدائے کربلا کے چہلم کے موقع پر حساس شہروں میں صبح 8 بجے سے ماتمی جلوسوں کے اختتام پذیر ہونے تک موبائل فون سروس معطل کردی جائیں تاکہ اس موقع پر قانون نافذ کرنے والے اداروں کو کسی بھی ناخوشگوار واقعے کو روکنے میں مدد مل سکے۔

واضح رہے کہ ملک بھر میں کل شہدائے کربلا کا چہلم منایا جائے گا  اس موقع پر سیکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کئے گئے ہیں۔ سندھ اور پنجاب حکومت نے وزارت داخلہ کو چند روز قبل ہی چہلم کے موقع پر مختلف شہروں میں موبائل فون سروس معطل رکھنے کی درخواست کی تھی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔